دوا ساز اداروں کے رہنماؤں کا مطالبہ

96

آل پاکستان فارماسیوٹیکل کیمیکل اینڈ جنرل یونین فیڈریشن کا اجلاس مورخہ 20 فروری کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں زیر صدارت فرمان علی خان منعقد ہوا۔ اجلاس میں موجودہ حالات میں درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ خصوصاً تھرڈ پارٹی ورکرز کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اجلاس کو فیڈریشن کے اغراض و مقاصد بھی بتائے گئے کیونکہ اجلاس میں بہت سارے نئے لوگ نئی یونینز کے نمائندے بھی آئے ہوئے تھے۔ اجلاس میں کوئٹہ سے مارٹن ڈائو کے جنرل سیکرٹری منظور احمد نے ساتھیوں سمیت شرکت کی۔ کراچی کی فارما سیوٹیکل کمپنیوں کی یونینز کے نمائندے نے شرکت کی۔ فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری عین الہدیٰ کے انتقال کے بعد جنرل سیکرٹڑی کی سیٹ خالی ہے، اس طرح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جلد از جلد فیڈریشن کے انتخابات کراکر نئی باڈی تشکیل دی جائے اور فیڈریشن کی سرگرمیوں کو تیز کیا جائے۔ اس طرح دو کمیٹیاں بنائی گئی ایک سائٹ ایریا کے لیے دوسرے لانڈھی کورنگی کے لیے جو اپنے اپنے ایریا میں مختلف اداروں کی یونینز کے نمائندے سے مل کر فیڈریشن میں شمولیت کی دعوت دیں گے۔ فرمان علی خان نے فیڈریشن کی گزشتہ کارکردگی کی رپورٹ بھی پیش کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کارکنوں کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی۔ سندھ حکومت نے ٹھیکیداری نظام ختم کردیا ہے۔ ٹھیکیداری نظام کو حکومت کے فیصلے کے مطابق اداروں سے بھی ختم کرنے کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔ فیڈریشن کے انتخابات کے بعد فیڈریشن کا دفتر روزانہ کھولا جائے گا جس میں ایک سینئر عہدے دار دفتر میں موجود ہوگا۔ اجلاس میں سنوفی ایمپلائز یونین کے سابق جنرل سیکرٹری احسان اللہ خان اور راجہ منیر احمد خان، OBS کے فرمان علی خان، آل پاکستان فارماسیوٹیکل کیمیکل اینڈ جنرل یونین فیڈریشن کے اجلاس میں مزدور رہنما بخت زمین نے خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکیداری نظام دیمک کی طرح ورکرز کو نقصان پہنچارہا ہے۔ یہ استحصالی نظام ہے۔ اس کے ذریعے مزدوروں کا استحصال ہورہا ہے۔ یونینز کمزور ہورہی ہیں، یونینز کو کمزر کرنے کے لیے ایک سازش کے تحت ٹھیکیداری نظام کو نافذ کیا گیا ہے۔ سنوفی ایمپلائز یونین کے سابق جنرل سیکرٹری راجہ منیر احمد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارکن متحد ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اپنے حقوق حاصل کرسکتے ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کے لیبر ونگ پارٹی پالیسی کے تحت کام کرتے ہیں ان کو مزدوروں کے مسائل سے کوئی غرض نہیں ہے۔ اس لیے مزدوروں سے گزارش ہے کہ وہ اس غیر سیاسی فیڈریشن کا ساتھ دیں۔ متحد ہو کر اپنے حقوق کی جنگ لڑیں، ٹھیکیداری نظام میں ادارے نہ تو کارکن کو سوشل سیکورٹی کی سہولت دیتے اور نہ ہی EOBI میں رجسٹرڈ کرواتے ہیں جس سے مزدوروں کا استحصال ہورہا ہے۔ سنوفی کے سابق جنرل سیکرٹری احسان اللہ خان نے کہا کہ تمام یونینز فیڈریشن کے پلیٹ فارم پر متحد ہو کر ٹھیکیداری نظام کے خاتمے کے لیے جدوجہد کریں ہم اس کے فتح کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ روش پاکستان کے سابق جنرل سیکرٹری نایاب علی خان نے کہا کہ بغیر جدوجہد کے حقوق نہیں ملتے اس لیے تمام یونینز مل کر ٹھیکیداری نظام کے خلاف جدوجہد کا آغاز کریں۔ اجلاس میں فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری عین الہدیٰ مرحوم کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔