سان فرانسسکو: 139 سالہ قدیم گھر مشینری کے ذریعے منتقل

314

سان فرانسسکو: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں 139 سالہ پرانے دو منزلہ گھر کو نئے پتے پر منتقل کر دیا گیا ہے جس کے لیے مالک مکان کو چار لاکھ ڈالرز کے اخراجات برداشت کرنا پڑے۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق سان فرانسسکو میں 139 سال پرانے مکان کو ایک گلی سے دوسری گلی منتقل کردیا گیا جبکہ گھر کی منتقلی کے اس دلچسپ عمل کے لیے اسٹریٹ لائٹس، پارکنگ میٹرز اور کئی یوٹیلٹی لائنز کو ہٹانا پڑا اور اسے دیوہیکل ٹرالوں پر لاد کر چھ بلاکس کی دوری پر موجود مقام تک پہنچایا گیا۔

خیال رہے پانچ ہزار اسکوائر فٹ سے زائد اس ‘وکٹورین ہاؤس’ یعنی سابقہ ملکہ برطانیہ کے دور میں تعمیر ہونے والے اس گھر کی انفرادیت اس کی بڑی بڑی کھڑکیاں اور ایک بھورے رنگ کا مرکزی دروازہ ہے۔

پانچ ہزار مربع فٹ پر بنے اس قدیم مکان کو مشینری کے ذریعے منتقل کیا گیا ہے اور مالک مکان نے مکان کی منقتلی کے لیے کمپنی کو 40 ہزار ڈالر ادا کیے جبکہ مکان کی منتقلی کے بعد اس کے گھر کا ایڈریس بھی تبدیل ہوگیا ہے، تاہم مکان کو ایک جگہ سے دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوچکی ہے۔

دوسری جانب گھر کی منتقلی کے عمل کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد بھی آس پاس کی سڑکوں پر موجود تھی جبکہ تصاویر اور ویڈیوز بھی بناتی رہی۔

یاد رہے انگلینڈر ہاؤس کے نام سےمشہور یہ گھر 1882 میں تعمیر کیا گیا تھا، تاہم مالک مکان نے ایک نئے پتے پر اس گھر کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ اس گھر میں چھ کمرے اور تین بیت الخلا ہیں اور اس میں 19 ویں صدی کے فنِ تعمیر کی جھلک بھی دکھائی دیتی ہے۔

گھر کو منتقل کرنے پر مامور پراجیکٹ ہیڈ فل جوئے کا کہنا تھا  کہ ‘یہ ایک مشکل عمل تھا کیونکہ گھر کی منتقلی کے دوران ایک جگہ ڈھلوان بھی تھا، لہذٰا اُنہیں زیادہ احتیاط کرنا پڑی’ جبکہ اس تاریخی گھر کی منتقلی کے لیے شہر کے ایک درجن سے زائد مقامی اداروں کی منظوری حاصل کی گئی تھی۔

واضح رہے یہ گھر مقامی شہری ٹم براؤن کی ملکیت ہےجنہوں نے اسے 2013 میں خریدا تھا، تاہم جس مقام سے گھر کو منتقل کیا گیا ہے وہاں اب 17 منزلہ رہائشی عمارت تعمیر کی جائے گی۔