لاپتااے این پی رہنما اسدخان اچکزئی کی تشدد زدہ لاش مل گئی

211

210228-08-
کوئٹہ‘ پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک+آن لائن) عوامی نیشنل پارٹی کے لاپتا صوبائی پریس سیکرٹری اسد خان اچکزئی کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوگئی۔اسد خان اچکزئی کی لاش کوئٹہ کے علاقے نوحصار سے ملی۔ وہ 5 ماہ قبل ائرپورٹ روڈ سے لاپتا ہوئے تھے۔ عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغرخان اچکزئی نے اسد خان اچکزئی کی لاش ملنے کی تصدیق کی ہے ۔جناح روڈ ، قندھاری بازار اور منان چوک پر اے این پی کے کارکنوں نے لاپتا صوبائی رہنما اسد اچکزئی کی لاش ملنے پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔عوامی نیشنل پارٹی نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی، صوبائی اور ضلعی دفاتر پر پارٹی پرچم سرنگوں رہیں گے۔امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ اسد خان اچکزئی کی گمشدگی اوراب ان کی لاش ملنا بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے، شہریوں کو تحفظ دینا ریاست اور متعلقہ اداروں کی آئینی ذمے داری ہے،اس قسم کے واقعات عوام کا قانون اور آئین سے اعتماد اور یقین کم کرنے کا باعث بن رہے ہیں، عوامی نیشنل پارٹی اس سانحے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے، ہم عدم تشدد کے پیروکار ہیں، کسی بھی صورت صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے۔علاوہ ازیںعوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے اسد خان اچکزئی کی تشدد زدہ لاش ملنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کی حفاظت ریاست اور حکومت وقت کی ذمے داری ہوتی ہے،اے این پی نے ہر فورم پر ان کی باحفاظت بازیابی کے لیے آواز اٹھائی،عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹایا اوربلوچستان ہائی کورٹ میں ان کی باحفاظت بازیابی کے لیے پٹیشن دائر کی لیکن ریاست ان کی بازیابی میں ناکام رہی اور اب ان کی لاش ملی ہے۔ اے این پی سربراہ نے شدید غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور متعلقہ اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانا ہوگا، یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ کسی شہری کے لاپتا ہونے کے بعد اس کی لاش ملی ہو، عوامی نیشنل پارٹی نا صرف اس اقدام کی بھرپور مذمت کرتی ہے بلکہ مطالبہ کرتی ہے کہ اسد خان اچکزئی کے اغوا اور شہادت کی تحقیقات کی جائے اور دلخراش واقعے میں ملوث کرداروں اور عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،اس طرح کے واقعات متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں، عوام سوال کررہے ہیں کہ یہ کون سے طاقتور لوگ اور قوتیں ہیں جو دن دہاڑے لوگوں کو اغوا کر کے لے جاتے ہیں،ریاست ان کی باحفاظت بازیابی میں ناکام رہتی ہے اور کچھ دنوں بعد تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوجاتی ہیں۔