گاڑی چوری کی روک تھام کیلئے کیمرے نصب کئے جائیں،کراچی چیمبر

262

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایس ایس پی اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) راؤ محمد عارف اسلم نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ گاڑیوں کی چوری کی سزا اور جرمانے سے متعلق قوانین کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے جیسا کہ اعداد و شمار سے صاف ظاہر ہے کہ معزز عدالتوں سے 66 فیصدجرائم پیشہ عناصر بری ہوجاتے ہیں جبکہ بقیہ 34 فیصد کو سزا سنائی جاتی ہے۔ یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں بزنس مین گروپ کے جنرل سکرٹری اے کیو خلیل، سینئر نائب صدر کے سی سی آئی ثاقب گڈلک، نائب صدر شمس الاسلام خان، چیئرمین کے سی سی آئی لاء اینڈ آرڈر سب کمیٹی جنید الرحمان، اراکین منیجنگ کمیٹی اور چھوٹے تاجروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ایس ایس پی اے وی ایل سی نے بتایا کہ تقریباً تمام بری ہونے والے افراد اپنی مجرمانہ سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے لیے کراچی کی سڑکوں پر واپس آجاتے ہیں جبکہ سزا یافتہ افراد معمولی سزا پوری کرنے یا انتہائی کم جرمانہ ادا کرکے یہی کام دوبارہ شروع کر دیتے ہیں لہٰذا متعلقہ قوانین کا تفصیلی جائزہ لے کر اس اہم مسئلے کو ترجیحی طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے ایک مخصوص کرمنل کی مثال بھی دی جوکسی گاڑی چوری کے مقدمے میں بری ہونے کے فوراً بعد عدالت کے احاطے سے ہی موٹرسائیکل چوری کرکے فرار ہو گیا۔انہوں نے گاڑی چوری ہوجانے کی صورت میں صورتحاج سے نمٹنے اور چوری کے امکانات کو کس طرح کم کرنے نیز متعلقہ قوانین پر عمل کرتے ہوئے کس سے رجوع کرنے کے حوالے سے ایک پریزنٹیشن بھی دی۔ ایس ایس پی اے وی ایل سی نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ عوام کو ان کی گاڑیوں سے محروم کردینے والے عناصر خاص طور پر موٹر سائیکل چوری جسے کئی افراد اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔