جمال خاشقجی کے قتل کی منظوری سعودی ولی عہد نے دی، امریکی رپورٹ

394

امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ میں کہنا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی منظوری سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی صحافی اور واشنگٹن پوسٹ اخبار کے نمائندے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی انٹیلی جنس نے رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی منظوری سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دی۔

امریکہ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمال خاشقجی2017 میں خود ساختہ جلاوطنی اختیارکرتے ہوئے امریکا منتقل ہوگئے تھے اور اکتوبر 2018 میں دستاویز لینے سعودی قونصل خانے گئے تھے۔

دوسری جانب غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جمال خاشقجی کے معاملے پر امریکہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پرپاپندیاں عائد نہیں کرے گا لیکن سابق سینئر سعودی انٹیلی جنس حکام پر پابندیاں عائد کرے گا۔

واضح رہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے نمائندے جمال خاشقجی کو سنہ 2018 میں استنبول کے سعودی سفارت خانہ میں بڑی بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ سعودی عرب کے سفارت خانے کی عمارت کے اندر سعودی اہلکاروں کے ہاتھوں ہونے والے اس قتل میں ملوث ہونے کے تمام الزامات کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے تردید کی تھی۔

سعودی حکام کا کہنا تھا کہ سعودی ایجنٹس کی ایک ٹیم کو جمال خاشقجی کو سعودی عرب لانے کے لیے بھیجا گیا تھا لیکن کارروائی کے دوران صورت حال بگڑ جانے کی وجہ سے وہ ہلاک ہوگئے۔

سعودی عرب کی ایک عدالت نے اس قتل کے جرم میں پانچ اہلکاروں کو موت کی سزا سنائی تھی لیکن گزشتہ سال ستمبر میں ان کی سزا میں کمی کر کے اس کو 20 سال قید میں بدل دیا گیا تھا۔