مٹیاری، سرکاری اسکولوں کی اساتذہ گھر بیٹھے تنخواہ لینے لگیں

145

مٹیاری (نمائندہ جسارت )سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی کے باوجود ہالا تعلقہ میں محکمہ تعلیم میں ٹیچرز کی ڈیوٹی کو پابند بنانے کے لیے نافذ بائیو میٹرک نے بھی اثر چھوڑ دیا، تعلیمی افسران کی ملی بھگت سے ہالا تعلقہ کی کئی فی میل ٹیچرز طویل عرصے سے 15 سے 20 ہزار روپے بھتا دے کر گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرنے لگی ہیں، باقاعدہ ہیڈ مسٹریس کو ویزہ پر غیر حاضر رہنے والی ٹیچرز کو حاضر کرنے کے لیے پابند بنایا جاتا ہے، محکمہ تعلیم کے ذرائع سے طویل عرصے سے ہزاروں روپے بھتا دے کر گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرنے والی ٹیچرز کی فہرست کے مطابق معلوم گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول واپڈا کالونی کی ٹیچر نسیم، مخدوم طالب المولا گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کی نعیمہ، مخدوم سعید الزماں گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کی ٹیچر ارشاد بیگم، نگہت، مخدوم خلیق الزماں ون B-1 گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کی ٹیچر عظیماں مریم کی بائیو میٹرک، مخدوم خلیق الزماں گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کی ٹیچر شائستہ، اسما گھر بیٹھے تنخواہ وصول کررہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق چھٹی اور مختلف مسائل کے حل کے لیے بھی رشوت بٹورنے کے لیے باقاعدہ ریٹ مقرر ہیں۔ دوسری طرف سلیم راہو اور لونگ راہو گاؤں کے گرلز پرائمری اسکول طویل عرصے سے ٹیچر مقرر نہ کرنے سے بند پڑے تھے، جنہیں دیہاتیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک ٹیچر مقرر کرکے اسکول کو عارضی طور پر چلایا جارہا ہے۔ دیہاتیوں کے مطابق کئی بار حکام کو شکایت کی ہے لیکن کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے۔ سول سوسائٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ، چیف سیکرٹری سندھ، صوبائی وزیر سیکرٹری تعلیم و دیگر حکام سے فوری وٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔