دبي اسلامی بینک ڈیجیٹل اکاؤنٹ کا 10واں بینک بن گیا

369

کراچی (اسٹاف رپورٹر)دنیا کے پہلے اسلامی بینک، دبي اسلامی بینک نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اقدام روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں شمولیت اختیار کر لی ہے جس کی تقریب میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ دبي اسلامی بینک، جس کا مرکزی دفتر دبي میں ہے، متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں سب سے بڑے اسلامی بینک ہونے کا اعزاز رکھتا ہے جبکہ، اپنے اثاثوں کے اعتبار سے، دنیا کا دوسرا بڑا بینک ہے جس سے عالمی سطح پر اس کی مضبوطی ظاہر ہوتی ہے۔دبي اسلامی بینک کی عالمی موجودگی سات ممالک میں پھیلی ہوئی ہے جن میں متحدہ عرب امارات، پاکستان، کینیا، انڈونیشیا، ترکی، سوڈان اور بوسنیا شامل ہیں۔بیرون ملک پاکستانیوں کو پاکستان کے بینکاری اور ادائیگیوں کے نظام سے ڈیجیٹل طور پرمنسلک کرنے کی غرض سے متعارف کرائے گئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ نے، محض پانچ ماہ کی قلیل مدت میں متاثر کن نتائج دئیے ہیں۔ اب تک90,000 سے زائد اکاونٹس کھولے جا چکے ہیں اور 550ملین امریکی ڈالرز سے زائد ملک بھیجے گئے ہیں۔گزشتہ چند ماہ کے دوران اس میں مزید تیزی آئی ہے۔ویڈیو کے ذریعے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر، عزت مآب ڈاکٹر رضا باقر نے پاکستانی تارکین وطن کو روشن ڈیجیٹل اکاونٹ پیش کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا 10 واں پارٹنر بننے پر دبي اسلامی بینک کی انتظامیہ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے ملک کے لیے متعدد نان-ریزیڈنٹ پاکستانیوں کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کا عملی اظہار ہے جس کا مقصد پاکستانی تارکین وطن کو ، ملک کے مالی نظام سے منسلک کر کے،پاکستانی معیشت کا لازمی حصہ بنانا ہے۔انہوں نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کو مزید بہتر بنانے کے لیے ،اس میں کی جانے والی حالیہ ،تین اہم تبدیلیوں کو بھی اجاگر کیا۔