بھارتی کسانوں کا 40 لاکھ ٹریکٹر کا اعلان ،مودی سرکار خوفزدہ

295

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں مودی سرکار کے متنازع زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسان مظاہرین نے40 لاکھ ٹریکٹروں کے ذریعے پارلیمان کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کردیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بی جے پی کی حکومت اتنی بڑی تعداد میں ٹریکٹر مارچ سے بُری طرح خوف زدہ ہے اور کسانوں کو زرعی قوانین پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی پیش کش کر دی ہے۔اس کے علاوہ دارالحکومت میں فوج کی تعیناتی کی مدت کو بھی مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ دوسری جانب حکومت مظاہرین رہنماؤں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند نہ ہونے پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر برہم ہوگئی۔ فیس بک اور ٹوئٹر پر مظاہروں کی وڈیوز اور تصاویر نے دنیا کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔ مودی سرکار نے ٹوئٹر سے مخالفین کے اکاؤنٹس بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم ٹوئٹر نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ ردعمل میں بی جے پی کی حکومت آزادی اظہار رائے کو کچلنے کے لیے پوری طاقت استعمال کرنے پر تل گئی ہے اور سوشل میڈیا کو کچلنے کے لیے متنازع قوانین متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے مودی سرکار نے انٹرمیڈری گائیڈلائنز اور ڈجیٹل میڈیا اخلاقیات کوڈ کا مسودہ تیار کرلیا ہے، جس کے تحت ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا کمپنیاں کسی اکاؤنٹ کے خلاف شکایت پیش کیے جانے کے 36 گھنٹوں کے اندر اکاؤنٹ بند کرنے اور 72 گھنٹوں کے اندر ان اکاؤنٹ کے خلاف تحقیقات میں تعاون کرنے کی پابند ہوں گی۔ تمام کمپنیاں ایک ایسے افسر کا تقرر کریں گی، جو سیکورٹی اداروں سے تعاون کرے گا اور اس افسر کا بھارتی شہری ہونا لازمی ہوگا۔