اسرائیل کے خفیہ جوہری منصوبے کی تصاویر منظر عام پر

193

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) صہیونی ریاست اسرائیل کی خفیہ جوہری سرگرمیوں کی سیٹلائٹ تصاویر منظر عام پر آ گئیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ جوہری اسلحہ کی تنصیب میں حالیہ برسوں کے سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک زیرِ تعمیر ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر میں اسرائیل کے جنوبی شہر ڈیمونا کے جوار میں واقع نیگیو جوہری تحقیقاتی مرکز کے شمعون پیریز جوہری ری ایکٹر کے قریب فٹبال گراونڈ جتنے بڑے رقبے میں اور چند منزلہ زیرِ زمین کھدائی ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ اندازے کے مطابق ری ایکٹر کے قریب کھدائی کا کام 2019ء میں شروع ہوا اور اب تک جاری ہے۔ سیٹلائٹ تصاویر میں تقریباً 150 میٹر طویل اور 60 میٹر چوڑے گڑھے سے نکلنے والی مٹی اور پتھروں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حکام نے اس سے متعلق سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔خبر کے مطابق اقوام متحدہ کے مبصرین نے ایران کی جوہری کاروائیوں کا معائنہ کیا ہے، تاہم اسرائیل نے اپنی جوہری سرگرمیوں کے معائنے کی اجازت نہیں دی ہے۔