حلیم عادل کے خلاف قائم مقدمات قانون کے مطابق ہیں،سعید غنی

294

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے خلاف کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں کی جارہی اور ان کے خلاف جو بھی مقدمات قائم کیے گئے ہیں وہ قانون کے مطابق ہیں۔ حلیم عادل شیخ کو مجھ سمیت تمام لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ کتنا بڑا ڈراما ہے۔ایک شخص زمینوں پر پر قبضوں اور سرکاری کاموں پر مداخلت کرنے کا جرم کرے اور پولیس اس کے خلاف کارروائی کرے تو آئی جی بدلنے کا مطالبہ ہو تو اس طرح کوئی آئی جی نہیں بد ل سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کے روز سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سعید غنی نے کہا کہ اسمبلی کے اجلاس میں جس طرح دوسروں کے سہارے چل کر ہاتھ اور پیر پر پٹیاں لگا کر نئے اپوزیشن لیڈر آئے ہیں ان کی جیل سے اسپتال تک روانگی اور اسپتال میں داخلے کے وقت جس طرح ہاتھ کی خراش دکھانا اور بعد میں پورے ہاتھ اور پائوں پر پٹیاں باندھ لینا کسی ڈراما بازی سے کم نہیں ہے اور یہ سب چیزیں تمام میڈیا کے ذریعے عوام دیکھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سندھ حکومت کسی قسم کی کوئی انتقامی کارروائی کررہی ہے وہ سراسر غلط ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں ارکان صوبائی و قومی اسمبلی پر ایسی کوئی پابندی نہیں ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے امیدوار کی جگہ کسی اور امیدوار کو ووٹ دے اور ایسا کرنے سے اس کی رکنیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ پی ٹی آئی کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی برملا اس بات کا اظہار کررہے ہیں کہ وہ اپنی پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے ۔