الیکشن کمیشن کا سینیٹ الیکشن کیلے ضابطہ اخلاق تیار

333
الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے اخراجات کیلئے ساڑھے9ارب مانگ لئے 

الیکشن کیمشن آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن کیلیے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے الیکشن اور پولنگ ایجنٹس کے لیے ضابطہ اخلاق تیار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے تیار کیے جانے والے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت اور گورنرز سینیٹ الیکشن مہم میں حصہ نہیں لیں گے جبکہ صدر مملکت اور گورنرز اپنے دفاتر یا گھر الیکشن مہم کیلئے استعمال نہیں کریں گے۔

الیکشن کمیشن کے سینیٹ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق کے مطابق اسلام ، نظریہ پاکستان کے خلاف کوئی پروپیگنڈا یا رائے نہیں دی جائے گی اور نہ ہی ایسی کوئی رائے دی جائے گی کہ جو پارلیمنٹ اور عدلیہ کی خود مختاری کے خلاف ہو جبکہ سرکاری ملازم کسی امیدوار کو نہ پروموٹ کرے گا اور نا الیکشن میں رکاوٹ بنے گا۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق الیکشن کے لیے کسی سرکاری ملازم کی معاونت حاصل نہیں کی جائے گی اور کسی قسم کی کرپٹ یا غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ نہیں بنا جائے گا اور الیکشن کمیشن کو بدنام کرنے کی کوشش سے اجتناب کیا جائے گا۔