انٹرنیٹ پر معلومات کو پرکھنے کے کیا اصول ہیں؟

617

ایک وقت تھا کہ جب انسان معلومات حاصل کرنے لیے میلوں کا سفر طے کرتا تھا۔ مسافت کے دوران کئی مشکلات آڑے کر اسے منزل سے دور کردینے کا سبب بنتی تھیں۔ انسان تاریخی حقائق کو جاننے،فلسفے کی گتھیوں کو سلجانے،تسخیر کائنات اور نئے علوم کی دریافت کے لیے اپنی ذات کو خاک میں ملانے کی مانند زندگی کے شب و روز انہیں کاموں میں سرف کردیتا تھا مگر عہد حاضر میں انٹرنیٹ نے کسی بھی موضوع کے حوالے سے معلومات کا حصول آسان بنادیا ہے.اب علم کی تلاش میں میلوں کا سفر طے کرنے کی ضرورت نہیں رہی بس سرچ انجن میں کی بورڈ پر انگلیوں کے تھرکتے ہی لمحے بھر میں معلومات کا ذخیرہ امنڈ آتا ہے۔ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے شعبے کے متعلق انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات کے دریا میں غوطہ زن ہوجاتے ہیں۔ اس قدر وسیع معلومات اخذ کرلینے کے بعد بھی تشنگی باقی رہتی ہے۔

معلومات کی ترسیل اس قدر آسان ہوگئی ہے کہ ہر قسم کا مواد یہاں موجود ہے۔ انٹرنیٹ کے فوائد اور اس کے انسانی زندگی پر اثرات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا مگر اس کے سبب کئی پے چیدگیوں نے بھی جنم لیا ہے جس میں پہلی چیز معلومات کو صحیح اورغلط کے پیمانے پر پرکھنے کا عمل ہے،عموماً انٹرنیٹ صارفین اس میں فرق نہیں کرپاتے کسی بھی معلومات کے ذرائع اور مستند حوالے کو نہ  جانے بغیر وہ انہیں من و عن تسلیم کرکے اس کے پھیلاؤ کا ذریعہ بنتے ہیں۔ غلط معلومات اور افواہوں کے پھیلنے کی وجہ سے معاشرے میں انتشار جنم لیتا ہے اور سب ہی لوگ اس ابتلاء کا شکار ہوجاتے ہیں۔

معلومات صحیح ہے یا غلط کس طرح جانیں:

انٹرنیٹ پر کسی بھی نوعیت کی معلومات کی حقیقت کو جاننے کے لیے ماہرین نے چند اصول ترتیب دیے ہیں۔ اس میں سے ایک آسان طریقہ انگریزی کے لفظ REAL  (حقیقت) کے حروف تہجی کے مفہوم میں پنہاں ہے.آئیے اس حقیقت کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

Real – does it all seem real? Does some of it seem fake?

Evidence – what do you have to prove it, what are your sources?

Ask around and add up everything you’ve found out

Look around to see if anyone else is covering the story

انٹرنیٹ پر موجود کسی بھی معلومات سے استفادہ حاصل کرنے کے بعد پہلا کام یہ کرنا چاہئے کہ پوری طریقےسے اس کی جانچ پڑتال کی جائے کہ آیا یہ درست بھی ہے یا نہیں۔تاکہ اس معلومات کو بنیاد بنا کرحتمی رائے قائم نہ کرلی جائے بلکہ متعدد اور معیاری ویب سائٹ سے اس کی تصدیق کرنا نہایت ضروری ہے۔

دوسری چیز ذرائع کا مستند ہونا ہے کہ اخذ کی گئی معلومات جس ویب سائٹ پر شائع کی گئی اس کا معیار کیسا ہے تاکہ معلومات کی ترسیل کرنے کے نتیجےمیں آپ کی ساکھ متاثر نہ ہو۔

تیسری اہم چیز معاشرے میں موجود صاحب علم لوگوں سے معلومات کی تصدیق کرنا ہے کیونکہ یہ دیگر لوگوں کی نسبت زیادہ تجربہ رکھتے ہیں۔ انہیں علم پر دسترس بھی حاصل ہوتی ہے  اور یہ اس حوالے سے آپ کی بہتر رہنمائی بھی کرسکتے ہیں۔

چوتھی چیزاس معلومات سے وابستہ افراد کی تلاش ہے جو اس کی تحقیق اورترسیل کا کام سر انجام دے رہے ہوں مثلاً ذرائع ابلاغ کے نمائندے اور محقیقن مگر ان کا باوثوق ہونا نہایت اہم ہے۔

انٹر نیٹ پر  ان دنوں غلط معلومات اور افواہ سازی کادور دورہ ہے ہر شخص خو د کو زیادہ باخبر ظاہر کرنے کی خواہش میں اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث ہوجاتا ہے یہ عمل بظاہر تو بہت محدود دیکھائی دیتا ہےمگر اس کے اثرات بہت دور اندیش ہوتے ہیں  اگر ہر فرد معلومات  حاصل کرنے کے بعد ان اصولوں پر کاربند ہوجائے تو افواہ سازی  اور غلط معلومات کی ترسیل کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے اور انٹرنیٹ کے معاشرے پر مفید اثرات رونما ہوسکتے ہیں۔