آج کی پاک بھارت پیش رفت کو مثبت سمجھتا ہوں، وزیر خارجہ

249

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ  بھارت کے 5اگست کے یکطرفہ اقدامات کے برعکس اسے مثبت قدم سمجھتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک بھارت سیز فائر پر اتفاق کے حوالے سے کہا کہ پاکستان اور بھارت کا 2003ء کا سیز فائرمعاہدہ سب سے مؤثر تھا جبکہ عام شہریوں کو نشانہ بنائے جانے پر 2003ء کی معاہدہ اہمیت کا حامل تھا اور عالمی سطح پر ہم نےمسلسل سیز فائر خلاف ورزیوں کا تذکرہ کیا اور سیزفائر خلاف ورزیوں پرمسلسل اپنے تحفظات سے آگاہ کرتےرہے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آج کی پیش رفت کو مثبت سمجھتا ہوں بھارت کو نیک نیتی سے عملدرآمد کرنا چاہیے ، بھارت کے 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کے برعکس اسے مثبت قدم سمجھتا ہوں اور ہمیں دیکھنا ہوگا اس مثبت قدم کے ذریعے آنیوالے دنوں میں کیا پیش رفت ہوگی۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ مختلف وزرائے خارجہ سے جتنی گفتگو ہوتی رہی اس میں خطے کی صورتحال پر نظر تھی جبکہ بھارت آج کے اٹھائے گئے قدم پر قائم رہتاہے تو یہ مثبت پیش رفت ہوگی۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں جس کامیابی کی توقع کررہا تھا وہ نہیں مل سکی ، بھارتی اقدامات سے معاملات سدھرنے کے بجائے بگڑے ہیں جبکہ 5 اگست سے بھارتی اقدام سے ماحول مزید خراب ہوا اور یکطرفہ اقدامات سے بھارت کی عالمی سطح پر پسپائی ہورہی ہے البتہ بھارت اپنے فیصلوں ،پالیسی پرنظرثانی کرتاہے تو یہ سفارتکاری میں مثبت قدم ہوگا۔

یاد رہے پاکستان بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان ایل اوسی اور دیگر سیکٹرز پر آج سے سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق ہوگیا ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ رابطے کے نتیجے میں 2003ء کے سیزفائر کی انڈر اسٹیڈنگ پر من وعن عمل ہوگا۔