ایف اے ٹی ایف: پاکستان کا نام  گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

591

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے صدر ڈاکٹر مارکس پلیئر کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف ورچوئل اثاثوں کی پڑتال بھی شروع کررہاہے، نئے فٹیف قوانین سابقہ قوانین کے مقابلے میں مشکل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق   ڈاکٹر مارکس پلیئر نے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف (فیٹف ) میں پاکستان نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے،پاکستان نے 27میں سے 24اہداف پر عملدرآمد کیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے صدر  کا کہنا تھا کہ پاکستان اپریل کے اجلاس میں زیرغور نہیں آئے گا،پاکستان کی مزید کارکردگی پر مزید غور جون میں ہوگا،پاکستان کے لیے اہم ہے کہ جون تک مزید کارکردگی دکھائے۔

   ڈاکٹر مارکس پلیئر نے  مزید کہا کہ پاکستان کی کارکردگی بلیک لسٹ میں لے جانے والی نہیں، پاکستان فیٹف کی مانیٹرنگ میں رہے گا۔

جبکہ ایف اے ٹی ایف نے رپورٹ  بھی جاری کی ہے جس میں پاکستان  کی تعریف کی گئی ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے کاؤنٹر فنانس ٹیررازم سے متعلق بہترین کام کیا ہے،پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ٹیررفنانسنگ کے خلاف ایکشن لیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان نے لسٹڈ افراد اور ان کے اداروں کے اثاثوں کی منتقلی کو روکتے ہوئے اپنی تحویل میں لیا،پاکستان نے تمام ایکشن پلان پر جامع لائحہ عمل اپناتے ہوئے 27میں سے 24اہداف میں بہترین کام کیا،فٹیف کا آئندہ اجلاس رواں سال کے جون میں ہوگا۔