پاکستان بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ

409

راولپنڈی: پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے ہاٹ لائن پر کیا ہے اور رابطہ کرکے کنٹرول لائن اور دیگر سیکٹرز پر جنگ بندی سے متعلق تمام معاہدوں اور سمجھوتوں پر سختی سے عمل پیرا ہونے کا اعادہ کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک بھارت تعلقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جبکہ ہاٹ لائن پر رابطے میں دونوں اطراف سے دیرپا اور باہمی مفادِ امن کی خاطر کورایشوز اور تحفظات کو حل کرنے ، ہاٹ لائن رابطے اور بارڈر فلیگ میٹنگز کے موجودہ نظام کے ذریعے کسی بھی غیر متوقع صورتحال اور غلط فہمی کو حل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کی بات چیت اچھے ماحول میں ہوئی ہے اور کنٹرول لائن سمیت تمام سیکٹرز کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور ایل او سی اور دیگر تمام سیکٹرز کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ڈی جی ایم اوز نے بنیادی معاملات اور خدشات حل کرنے پر اتفاق کیا گیا، پاکستان اور بھارت متفق ہیں کہ ہاٹ لائن کے موجودہ مکینزم کو مزید موثر بنایا جائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت میں رابطہ 1987 ء سے جاری ہے، ایل او سی پرجنگ بندی کےلیے 2003 ء میں ایک اور انڈراسٹینڈنگ ہوئی، 2014 ء سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آگئی تھی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 2003 ءکے بعد سے اب تک 13ہزار 500 سے زائد سیز فائرخلاف ورزیاں ہوئیں، جس میں 310 شہری جاں بحق 1600 کے قریب زخمی ہوئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 2014ء سے 2021ء کے درمیان 97 فیصد سیز فائرخلاف ورزیاں ہوئیں جبکہ 2019ء میں سب سے زیادہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہوئیں اور 2018ء میں سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔