الیکشن کمیشن کی کمزوری پر سارا انتخابی عمل مشکوک ہو گیا،جاوید قصوری

323

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ڈسکہ الیکشن میں کچھ پریزائیڈنگ افسران کا دھاندلی میں ملوث ہونے کے حوالے سے ریٹرننگ افسر کا بیان تشویشناک ہے۔ اس سے الیکشن کمیشن کی اپنی کمزوری، نا اہلی اور مجرمانہ غفلت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ عوام کے مینڈیٹ کو چوری کرنے والے قومی مجرم اور اس گناہ میں ان کا ساتھ دینے والے بھی کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات کی طرح خدشہ ہے کہ سینیٹ انتخابات میں بھی دھند پڑسکتی ہے۔ روپے پیسے کا لین دین اب کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ سینیٹ کی ٹکٹیں کروڑوں روپے میں فروخت کرنے کی باتیں، خود پاکستان تحریک انصاف کے اپنے لوگ کررہے ہیں اور اپنی قیادت پرالزامات لگارہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی روایتی کمزوری کے باعث سارا انتخابی عمل مشکوک ہو کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں انتخابی عمل کو مضبوط اور سب کے لیے قابل قبول نہیں بنا دیا جاتا، اس وقت تک محب وطن قیادت میسر نہیں آسکتی جو بھی حکومت بر سر اقتدار آئی، اس نے ملک کے بجائے پارٹی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ملک میں سیاسی انتشار، افراتفری اور عدم استحکام پایا جاتا ہے۔ قانون تو پہلے سے موجود ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا ۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں آزادانہ اور شفاف انتخابی عمل کو یقینی بنایا جائے۔ اوچھے ہتھکنڈوں کا تدارک ہونا چاہیے۔ ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔ مگر بد قسمتی سے حکومت اس اہم ایشوپر سنجیدہ ہے اور نہ ہی اپوزیشن سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ الزامات کا جواب الزامات سے دیا جارہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ضمیر فروشوں کا نشان عبرت بنایا جائے۔