ایران کا جوہری معاملہ نازک موڑ پر ہے، چین

505

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے پیش رفت نازک موڑ پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران سے پابندیوں کا اٹھایا جانا جمود توڑنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وینگ وِنبن نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران کے جوہری معاملے کے سلسلے میں موجودہ صورت حال نازک مرحلے سے گزر رہی ہے، جہاں مواقع اور چیلنج موجود ہیں۔ چینی ترجمان کا یہ بیان ایران کی جانب سے اپنی جوہری تنصیبات کے عالمی معاینے کی کارروائیوں کو محدود کرنے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔ تہران کی اس کوشش کا مقصد یورپی ممالک اور امریکا پر دباؤ ڈالنا ہے، تا کہ وہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں اٹھا لیں اور 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی طرف واپس لوٹیں۔ سلامتی کونسل کے ایک مستقل رکن کی حیثیت سے چین بھی اس سمجھوتے میں ایک فریق ہے۔ یہ سمجھوتا مشترکہ جامع عملی منصوبے کے نام سے معروف ہے۔ چین کے ایران کے ساتھ دوستانہ اور قریبی اقتصادی تعلقات ہیں۔ ادھر یورپی ممالک نے ایران سے کہا ہے کہ وہ جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے ساتھ تعاون کو یقینی بنائے اور ایسے تمام اقدامات سے باز رہے، جو اس کے جوہری پروگرام سے متعلق شفافیت میں کمی لا سکتے ہیں۔ یہ بات جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے کہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی پر ایران کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔