مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کی مزید اراضی غصب

439

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) قابض اسرائیلی فوج نے جنوب مشرقی بیت المقدس کے ابودیس قصبے میں فلسطینیوں کی 3700 ایکڑ قیمتی اراضی پرقبضہ کرکے تعمیرات کے لیے کھدائی شروع کردی۔ بیت المقدس میں دفاع راضی کمیٹی کے چیئرمین بسام بحر نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے مشرقی بیت المقدس میں کیدار کالونی کے قریب فلسطینی اراضی پر کام شروع کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فلسطینی شہریوں کو3700 ایکڑ اراضی میں داخل ہونے اور وہاں پر کسی قسم کے کام سے منع کردیا گیا ہے۔ یہ قبضہ اسرائیل کے ای ون تعمیراتی منصوبے کا حصہ ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے مشرقی بیت المقدس میں وسیع پیمانے پر فلسطینی اراضی غصب کرنے اور یہودی آباد کاروں کے لیے تعمیرات کا گرین سگنل دیا تھا۔ دوسری جانب ابو دیس میں اس غاصبانہ کارروائی کے ردعمل میں فلسطینی مسلمان سڑکوں پر نکل آئے۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس دوران اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان کئی گھنٹوں تک جھڑپیں جاری رہیں۔ فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ابو دیس کے مقام پر دھاوا بولا اور گھروں میں گھس کر فلسطینیوں کو ہراساں کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ اس پر فلسطینی گھروں سے نکل آئے اور انہوںنے قابض فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ان پر پتھرائو کیا۔ قابض فوج نے فلسطینیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور دھاتی گولیاں برسائیں۔ خیال رہے کہ ابو دیس کے شمال میں عزریہ کا علاقہ ہے، جب کہ جنوب میں سواحرہ ہے، جب کہ مشرق میں معالیہ ادومیم نامی ایک بڑی یہودی کالونی قائم کی گئی ہے۔