امریکا: سیاہ فام کے قتل کا معاملہ‘ پولیس پر بھی مقدمہ

521

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں گزشتہ برس سیاہ فام شہری کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے واقعے کا مقدمہ پولیس اہل کاروں کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق سیاہ فام احمود اربیری کو 23 فروری 2020ء کو اس وقت گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا، جب وہ چہل قدمی کررہے تھے۔ واقعے کی پہلی برسی پر مقتول کی والدہ نے وفاقی عدالت میں شہری حقوق سے متعلق مقدمہ درج کرایا ہے، جس میں انہوں نے مبینہ طور پر 3 سفید فام افراد پر بیٹے کی ہلاکت کے لیے 10 لاکھ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا بھی دعویٰ کیا ہے، ساتھ ہی متعلقہ مقامی پولیس افسران پر لاپروائی برتنے کا مقدمہ بھی درج کرایا ہے، جس میں پولیس سمیت دیگر عہدیداروں کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں، جن پر مقتول کی والدہ نے قتل کے معاملے کو نظر انداز کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔ قتل کے اس واقعے کے بعد امریکا میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور پہلے سے جاری بلیک لائیوز میٹر مہم میں شدت آئی تھی۔ مقدمے میں مدعا علیہان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ قتل کا بنیادی محرک نسل پرستی تھا اور ملزمان نے تعصب، عناد اور امتیازی سلوک کی بنیاد پر احمود اربیری پر گولی چلائی۔