پی اے سی : ناقص اشیاپر یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن بند کرنے کا مطالبہ

250

اسلام آباد ( آن لائن)پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشنز پر غیر معیاری اور ناقص اشیا کی فراہمی پر برس پڑی اور ایم ڈی عمر لودھی کو ہٹانے سمیت کارپوریشن کو بند کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا جبکہ غیر معیاری اشیا کا معاملہ نیب کے حوالے کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔حکومتی رکن ثنا اللہ مستی خیل نے یوٹیلیٹی اسٹورز کے حق میں بات کرنے کی کوشش کی تو چیئرمین پی اے سی نے انہیں روک دیا جس پر ثنا اللہ خان مستی خیل احتجاجاً کمیٹی سے واک آئوٹ کرگئے ۔بدھ کے روز پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا تنویر حسین کی زیر صدارت میں ہوا۔اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں ہونے والی مالی بے قاعدگیوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن پر غیر معیاری تیل اور گھی کی خریداری کے معاملے کا نوٹس لیا۔آڈٹ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ 64 ریجن میں کارپوریشن کوالٹی ایشورنس سرٹیفکیٹ فراہم نہیں کرسکا۔ کارپوریشن ہر ماہ 23 ارب روپے کا گھی و تیل خریدتی ہے۔سکھر ریجن کے ہی صرف 11سیمپلز کی تصدیق کی۔پی اے سی نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام اشیا غیر معیاری خریدتے ہیں۔پنجاب فوڈ اتھارٹی اور پاکستان کوالٹی انشورنس والوں کو بلایا جائے اور ان سے وضاحت طلب کی جائے۔ اراکین کمیٹی ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن عمر لودھی پر برس پڑے، انہیں فوری عہدے سے ہٹایا جائے۔ اراکین کمیٹی نے ناقص اور غیر معیاری خریداری کا معاملہ نیب کو بھجوانے کا مطالبہ کر دیا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ آڈیٹر جنرل ایک ہفتے میں غیر معیاری برانڈز سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں۔