جج کو بروقت فیصلہ نہ دینے پروضاحت دینا ہوگی، چیف جسٹس قاسم

245

راولپنڈی(آن لائن)لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان نے عدالتی فیصلوں میں غیر ضروری تاخیر کو انصاف کی فراہمی میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب غیر ضروری تاخیر نہیں ہونے دیں گے جو جج وقت پر فیصلہ نہیں کرسکے گا اس کو وضاحت دینا ہوگی ،جج نے ذمے داری پوری نہ کی تو کارروائی کریں گے، جن معاشروں میں عدالتوں کااحترام ختم ہو جاتا ہے وہاں خونی انقلاب آتا ہے وقت بدل چکا ہے لوگوں کو تیز ترین انصاف کی فراہمی ممکن بنانا ہوگی لوگوں کو اپنے حقوق کا ادراک ہو چکا ہے ،تعلیم اور معاشی طور پر مضبوط ہونے والے لوگ انصاف کے لیے عدالتوں کا رخ کررہے ہیںمظلوم اور مفلوک الحال لوگوں کو فوری انصاف دینا ہو گا۔ان خیالات کا اظہارانہوںنے ہائی کورٹ بار راولپنڈی کی طرف سے جسٹس طارق عباسی اور جسٹس مشتاق احمد کے اعزاز میں الوداعی عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے سینئر جج لاہورہائی کورٹ جسٹس امیر بھٹی،جسٹس ملک شہزاد احمد خان،جسٹس طارق عباسی،جسٹس صداقت علی خان،جسٹس مرزا وقاص رﺅف،جسٹس راجا شاہد محمود عباسی،جسٹس چودھری عبدالعزیز، جسٹس رسال سید،جسٹس (ریٹائرڈ) عبادالرحمن لودھی،ہائی کورٹ بار کے صدر ملک وحید انجم، سیکرٹری جنرل راجا فہیم الطاف نے بھی خطاب کیا۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ انصاف کی فراہمی ہمارا بنیادی مقصد ہے تیزی سے انصاف کا یہ مطلب نہیں کہ قانونی تقاضے پورے نہ کیے جائیں ، تیزی سے انصاف کا مطلب انصاف کو بلڈوز کرنا نہیں، بے جا تاریخیں نہیں ہونی چاہئیں ایسا نہ ہو کہ ریڈر آنکھیں بند کرکے ڈیڑھ 2 ماہ کی تاریخ دے دیا کریں،جو جج اپنی ذمے داری صحیح ادا کرتا نظر نہ آیا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے جسٹس طارق عباسی اور جسٹس مشتاق احمد کی خدمات کو سراہا۔