صدر علوی کے بیان پرفرانس چراغ پا پاکستانی ناظم الامور طلب‘ احتجاج

544

اسلام آباد /پیرس( آن لائن ) فرانس کی وزارت خارجہ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے مسلمانوں کے خلاف قوانین کے حوالے سے بیان پر احتجاج کے لیے پاکستانی سفیر کو طلب کرلیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے ہفتے کو مذہبی آزادیوں اور اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے فرانس کی حکومت اور قیادت پر زور دیا تھا کہ وہ مسلمانوں کو گھیرے میں لینے والے طرز عمل اور قوانین سے گریز کرے کیونکہ اس طرح کے اقدامات سے نفرت اور تصادم کی شکل میں خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فرانس کی حکومت اور قیادت کو چاہیے کہ وہ انتشار اور تعصب کو جنم دینے والے اقدامات کے بجائے عوام کو متحد رکھنے والے اقدامات کرے کیونکہ ایسا نہ کرنے سے جو نقصان ہوگا وہ برسوں پر محیط ہوگا۔ صدر کا کہنا تھا کہ فرانس میں ہونے والی قانون سازی اقوام متحدہ کے منشور اور یورپی معاشرے میں سماجی ہم آہنگی کی روح کے منافی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے پاکستانی ناظم الامور کو طلب کرکے عارف علوی کے بیان پر ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہ قانونی بل میں کوئی امتیازی عنصر نہیں ہے۔بیان میں کہا گیا کہ یہ بل مذہب کی آزادی کے بنیادی اصولوں کے مطابق ہے جس میں مختلف مذاہب کے درمیان کوئی فرق نہیں رکھا گیا ہے اور اس کا اطلاق تمام عقیدوں پر ہوتا ہے۔فرانس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ بات لازمی طور پر سمجھنا چاہیے اور ہمارے دوطرفہ تعلقات کے لیے تعمیری رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے فرانسیسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں منظور ہونے والے بل کو ایمانوئیل میکرون کے اس دعوے کا حوالہ دے کر علیحدگی پسندی کے خلاف بل کے طور پر پیش کیا جارہا ہے کہ مسلمان، سیکولرازم، صنفی برابری اور دیگر فرانسیسی اقدار سے انکار کرکے خود کو فرانس کے معاشرے سے الگ تھلگ کر رہے ہیں۔