عجیب و غریب مخلوق کا معمہ جو آج تک حل نہ ہوسکا

1944

2008 کے موسم گرما میں نیو یارک کے مونٹاک علاقے کے رہائشی ایک موٹے اور خونخوار مخلوق کی کھوج سے لرز اٹھے جس کی وہ شناخت نہیں کرسکتے تھے۔ اسے “مونٹاک مونسٹر” کا نام دیا گیا تھا۔

جولائی 2008 میں نیو یارک کے لانگ آئلینڈ میں ایک عجیب و غریب مردہ مخلوق لہروں کے ذریعے ساحل پر درآئی تھی۔ کھائی میدانی ساحل پر مردہ حالت میں پڑا ہوا یہ غیر معمولی جانور کسی خوفناک کہانی کی کتاب کا ایک راکشس لگ رہا تھا۔

اس عفریت کی حقیقت اور نظریات سے متعلق خبریں تیزی سے پھیل گئیں۔ لوگوں نے قیاس کیا کہ یہ قریبی پلم آئلینڈ اینیمل ڈیزی سینٹر میں کیے گئے سائنسی تجربے کا باہمی نتیجہ ہے۔ دوسروں نے کہا کہ یہ زمینی وجود ہی ہے جو کیمیائی عناصر کا شکار ہوگیا ہے۔ یا پھر یہ ایک کمپنی کی کوئی عجیب و غریب مارکیٹنگ اسکیم ہے۔

بین الاقوامی کرپٹوزولوجی میوزیم کے ڈائریکٹر لورین کولیمین کو ، جس نے “مونٹاک مونسٹر” کا نام تجویز کرنے کا اعزاز حاصل کیا سے آنے کا اعزاز حاصل کیا اُس نے اس مخلوق پر وسیع تحقیقات کرنے کا اعادہ کیا۔ مگر جب وہ نیویارک کے اس ساحل پر اس مخلوق کو دیکھنے کیلئے پہنچا تو وہ غائب تھی۔ کچھ نہیں پتہ کہ اسے کس نے غائب کیا اور یہ معمہ تاحال حل نہیں ہوسکا۔