میانمار کے مزید 2 جرنیلوں پر امریکی پابندی عائد

380

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری عوامی احتجاج مزید زور پکڑنے لگا۔ امریکا نے میانمار کے مزید 2 جرنیلوں پر پابندی عائد کردی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا نے لیفٹیننٹ جنرل مو مینٹ تون اور جنرل مونگ مونگ کیوا پر دو شہریوں کو احتجاجی کے دوران ہلاک کرنے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد معیشت تباہ ہونے کا خطرہ

امریکی وزیرخارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا ہے کہ عوام کی رائے کو دبانے والے اور ان پر تشدد کرنے والوں کے خلاف مزید سخت اقدامات بھی کیےجاسکتےہیں۔

امریکی پابندی کے مطابق دو جرنیلوں کے امریکا اور امریکی کمپنیوں سے منسلک اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے۔

فوجی بغاوت                       

میانمار کی فوج نے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر سیاسی رہنما آنگ سان سوچی سمیت حکمراں جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کے متعدد رہنماؤں کو حراست میں لے لیا تھا۔

ملک کا انتظام فوجی کمانڈر انچیف نے سنبھال لیا ہے۔ جلدنئے انتخابات کرانے کا اعلان، دارالحکومت نیپیداؤمیں جگہ جگہ فوجی اہلکار گشت کر رہے ہیں اور ٹیلی فون سروس اور سرکاری ٹی وی کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ کاروباری شہر ینگون سے رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے۔

فوج نے ملٹری ٹیلی ویژن پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کی وجہ سے سیاسی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملک بھر میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔