کرپشن میں اضافے سے ہر طرف اندھیر نگری کا راج ہے،مولاناعبدالحق

97

کو ئٹہ(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ بھاری سودی قرضے اوربدعنوانی تباہی وبربادی کے راستے ہیں بدقسمتی سے ہمارے حکمران سودی اداروں کے آلہ کاربن کر بھاری قرضوں کے حصول یعنی معاشی خودکشی پر خوشی کے شادیانے بجاتے نہیں شرماتے ،آئی ایم ایف کی طرف سے پچاس کروڑ ڈالر کی نئی قسط کی منظوری مہنگائی وبدعنوانی کا ایک اور طوفان لائے گی ۔سابق قرضے کہاں خرچ ہوئے اور موجودہ حکمرانوں کے دنیا بھر سے لیے گیے بھاری قرضے کہاں خرچ ہوئے کوئی پوچھنے والانہیں یہی ان مالیاتی اداروں کا ایجنڈاہے کہ پاکستان کو قرضے دیتے جائواور یہ نہ پوچھے کہ کہاں خرچ کیے بلکہ یہ ادارے اپنے اپنے افراد وغلاموں کو فائدے پہنچانے کیلیے اپنے مفادات کی شرائط پیش کیے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم سمیت منتخب نمائندے عوام سے کیے گیے وعدوں کی پاسداری کریں اگر ان حکمرانوں نے عوام سے کیے گیے اپنے وعدوں کی پاسداری کی تو یقیناًہم کامیابی کی طرف گامزن ہوں گے مگرانہوں نے تو ببانگ دہل کہاتھاکہ قرض نہیں لوں گا ، خود کشی کر لوں گایہ کہنے والے اب قوم کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔وزیراعظم اوران کے وزرا ومشیروں کا قافلہ عوام کے سامنے ہر شعبے میں بہتری لانے کے وعدے ولیکچرز دے چکے ہیں مگر اب حالات بہت بدترہوئے ہیں کسی شعبے میں کوئی بہتری نہیں آئی ۔غریب عوام کو دووقت کاکھانا میسر نہیں وزیراعظم این آراونہیں دونگا کی رٹ سے فراغت نہیں ۔حکومت نے نہ سابقہ حکمرانوں کو کرپشن کی سزادی نہ خود کرپشن سے توبہ کی کرپشن روزبروزبڑھ رہی ہے ہر طرف اندھیر نگری کا راج ہے ۔سابقہ اور موجودہ حکمرانوں نے آنے والی نسلوں کو بھی مقروض کردیا۔ کراچی سے لے کر چمن ،ژوب تک عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ اندرون بلوچستان غریب رو رہے ہیں۔ بلوچستان کے لاکھوں افراد کو پینے کا صا ف پانی تک میسر نہیں ۔ شہرکے شہر گندگی کا ڈھیر بن چکے ہیں ۔ غریب عوام کا خون نچوڑ کر قرضوں کی قسطیں ادا کرنے والوں کو جلد حساب دینا ہوگا قوم کی گردنوں پر دہائیوں سے مسلط ظالم اشرافیہ سے نجات میں قوم کی فلاح وترقی اورکامیابی ہے۔ ان شاء اللہ جماعت اسلامی ہی اس ملک میں اسلامی انقلاب اور حقیقی مثبت تبدیلی لائے گی۔