جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس‘ بینچ تشکیل پر تحریری فیصلہ جاری

186

اسلام آباد(آن لائن) عدالت عظمیٰ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس میں بینچ کی تشکیل سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے ،تحریری فیصلہ 28 صفحات پر مشتمل ہے ،جسٹس منظور احمد ملک نے فیصلے سے اختلاف کیا،تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں نظر ثانی درخواستیں نمٹاتے ہوئے بینچ کی تشکیل کا معاملہ چیف جسٹس کو بھجوایا جاتا ہے، بینچ تشکیل دینے کا اختیار چیف جسٹس کے پاس ہے،چیف جسٹس چاہیں تو نظرثانی درخواستوں پر لارجر بینچ بنا سکتے ہیں۔فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلہ دینے والا بینچ ہی نظرثانی درخواستیں سنتا ہے،نظرثانی بینچ میں فیصلہ تحریر کرنے والا جج لازمی شامل ہوتا ہے،فیصلہ تحریر کرنے والا جج دستیاب نہ ہو تو حکمنامے سے اتفاق کرنے والا جج بینچ کا حصہ ہوتا ہے،نظر ثانی رولز ایکٹ آف پارلیمنٹ نہیں، عدالت عظمیٰ کے رولز ہیں،عدالت عظمیٰ میں نظر ثانی کی درخواستیں عدالت عظمیٰ رولز کے تحت دائر ہوتی ہیں، نظرثانی درخواستوں میں درخواست گزار کو محدود رکھا گیا ہے،کیس سننے والے بینچ میں شامل ہر جج کی رائے اہم ہوتی ہے،تحریری فیصلے میں پاناما کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاناماکیس میں 5 رکنی لارجر بینچ میں 3 ججوں نے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا،پاناما کیس میں 2 ججوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو فوری نااہل کرنے کا فیصلہ دیا،سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پاناما کیس میںنواز شریف کو فوری نااہل کرنے کا فیصلہ دیا،پاناما کیس میں آصف سعید کھوسہ نے جسٹس دراب پٹیل کی طرح اقلیتی فیصلہ دیا تھا۔ فیصلے میں سابق وزیراعظم  ذوالفقار علی بھٹو کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کیس میں جسٹس دراب پٹیل نے نظر ثانی سے متعلق اختلافی نوٹ دیا ہے۔