حکومتی عدم تعاون کی وجہ سے مقامی اسٹیل کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

274

کراچی(اسٹاف رپورٹر)عالمی مارکیٹ میں اسکریپ کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مقامی اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔عالمی مارکیٹ میں اسکریپ کی قیمت اکتوبر 2020کی 350ڈالر فی ٹن کے مقابلے میں اس وقت 455ڈالر فی ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ اسکریپ کی قیمتوںمیں اضافے اور حکومت کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ 10فیصد اضافے سے مقامی اسٹیل کی قیمت 150,000 روپے فی ٹن سے تجاوز کرسکتی ہے۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق اگر حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کمی اور کاروباری ٹیکس میں کمی لانے کے لیے اقدامات نہ کیے تو اسٹیل کی قیمتوں میں اضافہ حکومت کی جانب سے تعمیراتی صنعت کی حوصلہ افزائی کے لیے کیے گئے اقدامات کی حوصلہ شکنی کرسکتاہے۔ذرائع کا کہنا ہے حکومت کو اسٹیل کی انڈسٹری کی بحالی کے لیے ہنگامی طورپر اقدامات کرنا ہوں گے۔ انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ انڈسٹری ایک طرف توبین الاقوامی سطح پراسکریپ کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کا مقابلہ کررہی تھی تو دوسری طرف حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں 10فیصد اضافہ کردیا۔پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج اسٹیل پروڈیوسرزکے سیکرٹری جنرل واجد بخاری نے کہاہے کہ چین میں اسکریپ کی ڈیمانڈ میں سالانہ 12ملین ٹن اضافے کی وجہ سے عالمی سطح پر اسکریپ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی قیمتوں میں 4روپے فی یونٹ اضافہ نوزائیدہ پاکستانی اسٹیل انڈسٹری کے لیے تباہ کن ہونے کے ساتھ ساتھ کم اور درمیانی آمدنی والے لوگوں کے لیے سستی رہائش کے حکومتی منصوبے کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔