چینی پر غیرقانونی سبسڈی لینے والے ہر شخص کیخلاف کارروائی ہوگی، چیئرمین نیب

331

اسلام آباد(آن لائن) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اعلی سطح کا اجلاس نیب ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسکیوٹر جنرل نیب ، ڈی جی آپریشن نیب ، ڈیجی نیب راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مبینہ شوگر سبسڈی ا سکینڈل کی شفاف ، غیر جانبدارانہ ، آزادانہ ، میرٹ اور قانون کے مطابق تحقیقات کے لیے تجربہ کار اور محنتی افسران پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( CIT) تشکیل دی گئی تھی، اجلاس میں مبینہ شوگرسبسڈی اسکینڈل کی تحقیقات اور اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مبینہ شوگر سبسڈی ا سکینڈل کی تحقیقات مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( CIT) کر رہی ہے جس میں دو انوسٹی گیشنز افسران، فنانشل ایکسپرٹ ، لیگل کنسلٹنٹ ، شوگر انڈسٹری کے معاملات کے بارے میں تجربہ رکھنے والے ایکسپرٹ ، فرانزک ایکسپرٹ اور کیس افسر/ ایڈیشنل ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈائریکٹر شامل ہیں۔ تحقیقات کی نگرانی ڈی جی نیب راولپنڈی کر رہے ہیں ۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال نے اجلاس میں مبینہ شوگر سبسڈی ا سکینڈل کی تحقیقات کے سلسلہ میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو ہدایت کی کہ تحقیقات کو شفاف ،غیر جانبدارانہ ، میرٹ اور پروفیشنل انداز میں مکمل کیا جائے اور اس سلسلے میں تمام صوبوں سے چینی سبسڈی سے متعلق تفصیلات معلوم کرنے کے علاوہ ایس ای سی پی سے متعلقہ کمپنیوں کی مالی اور آڈٹ رپورٹس اور دیگر متعلقہ اداروں سے متعلقہ معلومات حاصل کر کے معاملہ کی تہہ تک پہنچا جائے ۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ہدایت کی کہ مبینہ چینی سبسڈی ا سکینڈل کی تحقیقات میں تمام متعلقہ افراد اور محکموں کو اپنی صفائی کا قانون کے مطابق پورا موقع فراہم کیا جائے اور غیر قانونی طریقہ سے چینی سبسڈی وصول کرنے والے ہر اس شخص کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی جن کو قواعد و ضوابط کے خلاف مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے نہ صرف چینی سبسڈی دی گئی بلکہ قومی خزانے کو بھی مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ۔