فاسٹ بولر ارشد اقبال نے قومی ٹیم کی نمائندگی کو ہدف بنالیا

717

ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 کے آغاز سے قبل لیجنڈری فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے کہا تھا کہ گزشتہ 12 ماہ میں قومی سطح پر کسی فاسٹ باؤلر میں سب سے زیادہ بہتری آئی ہے تو وہ ارشد اقبال ہے۔

دنیا کے ایک عظیم فاسٹ باؤلر سے اپنے بارے میں ایسے تعریفی کلمات سننے کو ملنا صوابی سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ کرکٹر کے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔

ارشداقبال خوش قسمت ہیں کہ وہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن سے ہی  وسیم اکرم کے زیر سایہ ہیں۔ وسیم اکرم کو  ارشد اقبال کی اپنے کام سے لگن اور  کچھ کرنے کے عزم نےبہت متاثر کیا ہے، لہٰذا  وسیم اکرم نے ارشد اقبال  کی صلاحیتوں میں مزید نکھار لانے کے لیے اسے اپنے زیر سایہ لیا۔

نوجوان فاسٹ باؤلر بھی وسیم اکرم کی موجودگی کو  اپنے لیے خوش قسمتی سمجھتے ہیں ۔ ارشد اقبال کراچی کنگز کے محمد عامر کے تجربے سے بھی مستفید ہورہے ہیں۔

ارشد اقبال کا کہنا ہے کہ وسیم بھائی اور عامر بھائی دونوں ہی عظیم کھلاڑی ہیں،  وسیم بھائی ایک مایہ نازفاسٹ باؤلر تھے اور میں  یو ٹیوب پران کی باؤلنگ کی ویڈیوز دیکھ چکا ہوں، ان کی نصیحتیں میرے لیےکسی بھی خزانے سے کم نہیں ہیں۔

ارشد اقبال نے کہا کہ  وہ ابھی سیکھ رہے ہیں اور ان دو سینئر فاسٹ باؤلرز کے الفاظ  سے ان کا حوصلہ بڑھتا ہے،  اس کے علاوہ عامر بھائی گراؤنڈ میں موجود ہوتے ہیں تو وہ  غلطیوں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ اس میں بہتری لانے کے لیے مفید مشورے دیتے رہتے ہیں۔

ارشد اقبال نے جونیئر سطح پر اچھا کھیل پیش کیا، انہوں نے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ 2018  نیوزی لینڈ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے پانچ میچوں میں چھ وکٹیں حاصل کیں۔

ارشداقبال نے بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، گوکہ پاکستان وہ میچ ہار گیا مگر نوجوان فاسٹ باؤلر نے اس میچ میں تین وکٹیں حاصل کی تھیں۔

ارشد اقبال نے اسی سال واپڈا کی طرف سےاپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا، انہوں نے اس میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔

ایچ بی ایل پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن میں ارشد اقبال کو کراچی کنگز نے بطور ایمرجنگ پلئیر اپنی ٹیم میں شامل کیا تھا۔ انہوں نے 7 میچز میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔گزشتہ ایڈیشن میں ان کی حاصل کردہ وکٹوں میں اکثریت بڑے اور خطرناک کھلاڑیوں کی تھی۔ انہوں نے لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر، کرس لین اور سہیل اختر ، کوئٹہ کے  شین واٹسن اور بن کٹنگ کو آؤٹ کیا۔انہوں نےملتان سلطانز کے خلاف ایک میچ شاہد آفریدی اور خوشدل شاہ کو بھی پویلین کی راہ دکھائی تھی۔

انہوں نے ایونٹ کے فائنل میں لاہور کے خلاف بھی عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کراچی کی جیت میں بھرپور کردار ادا کیا تھا ، انہوں نے ان فارم بیٹسمین بین ڈنک اور سمت پاٹیل کو آؤٹ کیا تھا۔ارشد اقبال ان لمحات کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس وقت سب ان کی تعریف کررہے تھے، جس پر وہ بہت خوش تھے۔

ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 اس لحاظ سے بھی  قومی کھلاڑیوں کے لیے بہت اہم ہے  کہ آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2021 اکتوبر میں شیڈول ہے، لہٰذا تمام کھلاڑی  سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرنے کے لیے یہاں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔

ارشد اقبال نے رواں ایڈیشن کے پہلے میچ میں نپی تلی باؤلنگ کا مظاہرہ کیا ہے۔انہو ں نےکوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ایونٹ کے افتتاحی میچ میں چار اوورز میں 16 رنز کے عوض تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ۔ اس عمدہ کارکردگی نے کوئٹہ  جیسی خطرناک ٹیم  کو اپنے افتتاحی میچ میں 121رنز تک ہی محدود رکھا، نوجوان فاسٹ باؤلر ارشد اقبال کو مین آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

ارشداقبال پر امید ہیں کہ اب عظیم آغاز ہو نے والا ہے اور قومی جھنڈے کو بلند کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ارشد اقبال نے کہا کہ ایونٹ کے افتتاحی میچ میں عمدہ کارکردگی سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہواہے، گزشتہ ایڈیشن اور نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کی فارم کا تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کروں گا۔

ارشداقبال  اب قومی کرکٹ ٹیم میں نمائندگی کے لیے پرجوش ہیں۔ان کا کہنا ہے اپنے ملک کی نمائندگی ہر کرکٹر کا خواب ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ بہتر سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، وہ اپنی محنت جاری رکھیں گے، موقع ملا تو بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش بھی کریں گے۔