میہڑ،سندھ میں بیرونی آبادکاری کیخلاف عوامی تحریک کا احتجاج

100

میہڑ (نمائندہ جسارت) سندھ میں بیرونی آبادکاری کیخلاف عوامی تحریک کا احتجاج، سندھ میں پہلے ہی 50 لاکھ افغان مہاجروں کو نکالنے کے بجائے کشمیریوں کو آباد کرنا سندھ کے ساتھ دشمنی ہے، جو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ کچھ روز قبل کشمیریوں کے لیے ٹھٹھہ ضلع میں زمین دینے والا سی ایم سندھ مراد علی شاہ کے نوٹیفکیشن منظر عام پر آنے کے بعد سندھ سراپا احتجاج بن گیا۔ سندھ سمیت میہڑ میں عوامی تحریک کی مرکزی کال پر تحصیل میہڑ کے صدر ایڈووکیٹ مشتاق چانڈیو، ایڈووکیٹ نجیب مہیسر، ذوالفقار چانڈیو، منصور چانڈیو، فیاض حیدر شیخ، داد محمد مگسی، مختار کھوسو، رستم علی، عبدالخالق بگہیو، سدھیر چانڈیو، شفیق احمد خاصخیلی اور دیگر کی قیادت میں عوامی لا چیمبر سے نیشنل پریس کلب میہڑ تک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ سندھ میں پہلے ہی 50 سے 60 لاکھ افغان پناہ گزین سندھ میں موجود ہیں، ان کو نکالنے کے بجائے کشمیریوں کو آباد کرنے کی نئی سازش کی جارہی ہے، ہمیں کشمیریوں سے ہمدردی ہے۔ وفاقی حکومت اور سندھ حکومت سندھ کو یتیم خانہ بنا دیا ہے۔ سندھ دھرتی کے وارث روٹی کے لیے پریشان ہیں، بے روزگاری اور مہنگائی کے باعث عوام خودکشیوں پر مجبور ہیں۔ سندھ کے عوام کو حقوق دینے کے بجائے غیر ملکی آباد کر کے سندھیوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ سندھ کے سائیں سرکار عقل سے کام لیں اگر حکومت کے پاس زمین زیادہ ہے تو سندھ کے عوام کو دی جائے۔ وفاقی اور سندھ حکومت کو بتانا چاہتے ہیں بیرونی ملکی آباد کاری کی سازش کو ناکام بنانے کے لیے پر امن احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔