دس سال میں 10 خصوصی اقتصادی زونز قائم کرینگے، پختونخوا حکومت

121

اسلام آباد (اے پی پی) خیبر پختونخوا حکومت ’’صنعتی پالیسی 2020‘‘ کے تحت 10 سال میں کم از کم 10 خصوصی اقتصادی زونز صوبے میں قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ بات صوبائی حکام نے اے پی پی کو بتائی۔ حکام نے بتایا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت کی جانے والی سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت خیبر پختونخوا خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، حال ہی میں کے پی کابینہ نے نظر ثانی شدہ ’’صنعتی پالیسی 2020‘‘ منظور کی جو انسانی وسائل کی ترقی اور جدت کی حمایت کرتی ہے اور صوبے میں دستیاب بہت سے ممکنہ مواقع (نئے ضم ہونے والے قبائلی اضلاع سمیت) کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک سپلائی چین تشکیل دیتی ہے۔ اس پالیسی کا مقصد ماحولیات کو سرمایہ کاری کیلیے مسابقتی بنانا اور صنعتی شعبے کو نئے سرے سے بنانا ہے۔ ان زونز میں1000 ایکڑ پر مشتمل حطار خصوصی اقتصادی زون کی توسیع، 1500 ایکڑ پر مشتمل درابند (ڈی آئی خان) خصوصی اقتصادی زون، 350 ایکڑ پر مشتمل مہمند خصوصی اقتصادی زون، 77 ایکڑ پر مشتمل نوشہرہ توسیعی خصوصی اقتصادی زون، سوات خصوصی اقتصادی زون، بونیر خصوصی اقتصادی زون، چترال خصوصی اقتصادی زون، غازی اور جلوزئی شاہکاس (خیبر پاسک اقتصادی راہداری کا روٹ) شامل ہیں۔ پالیسی کے مطابق، رشکئی خصوصی اقتصادی زون جیسے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کم از کم 2 خصوصی اقتصادی زون اگلے 5 سال میں قائم ہونے جا رہے ہیں جبکہ سی پیک کے تحت حطار، مہمند اور رشکئی خصوصی اقتصادی زونز کو ترقی دی جارہی ہے۔