سرکاری اسکول کا معطل صدرمدرس انکوائری میں کلیئر قرار

92

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کے سرکاری پرائمری اسکول میں معطل صدر مدرس کے خلاف انکوائری میں کلیئر قرار دیے جانے کے باوجود دوبارہ اپنے عہدے پر بحال نہ کیا جاسکا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے اپنی انکوائری رپورٹ میں معطل صدر مدرس کو بری الذمہ قراردیا تھا۔ صدر مدرس نے اعلیٰ حکام کو خط لکھ کر دوبارہ اپنے عہدے پربحال کرنے کی درخواست کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے گڈاپ ٹاؤن میں واقع گورنمنٹ بوائز گرلز پرائمری اسکول حسن گوٹھ سیکٹر 4-Bسرجانی کے صدر مدرس محمد طاہر صدیقی کو مارچ 2019ء میں سنگین الزامات پر معطل کردیا گیا تھا اور واقعہ کی تحقیقات کی انکوائری کے احکامات دیے تھے تاہم ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی تحقیقاتی رپورٹ میں صدر مدرس محمد طاہر صدیقی کو سنگین الزامات سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کلیئر کردیا تھا لیکن محمد طاہر صدیقی کا تبادلہ بطو ر استاد دوسرے اسکول میں کردیا گیا جہاں محمد طاہر صدیقی کا بائیو میٹرک منتقل بھی نہیں کیا گیا اور مسلسل غیر حاضری کے باعث مذکورہ معطل شدہ صدر مدرس کی کسی وقت بھی بائیو میٹرک روکنے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔ اس حوالے سے محمد طاہر صدیقی نے سیکرٹری اسکول ایجوکیشن سندھ کو خط ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے خلاف مسلسل سازشیں کی جاری ہیں اور انہیں ساز ش کے تحت صدر مدرس کے عہدے سے ہٹایا گیا۔محمد طاہر صدیقی نے سیکرٹری اسکول ایجوکیشن سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسے انصاف فراہم کرتے ہوئے دوبارہ اپنے عہدے پر بحال کیا جائے۔