کوئی خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا، حفیظ شیخ

458

کراچی: وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کوئی خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا، مالی بحران کے باعث وزیر اعظم عمران خان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ سینیٹ کا الیکشن جمہوری عمل کا حصہ ہے، ہم چاہتے ہیں الیکشن اچھے اور شفاف انداز میں ہو، سینیٹ الیکشن میں پارٹیوں کا مقابلہ ہے، اسے ذاتی رنگ نہیں دینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا، مالی بحران کے باعث وزیر اعظم عمران خان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں، اقتدار سنبھالا تو معاشی حالات بہت خراب تھے، حکومت نے معیشت کو سنبھالنے کے لئے سخت فیصلے کیے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت آئی تو مالی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا جبکہ پچھلی حکومت کے دور میں برآمدات صفر تھیں، 20 ارب ڈالر کا بیرونی خسارہ اب سرپلس ہوچکا ہے، کورونا کے ماحول میں بھی پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوا، حکومت نے احساس پروگرام کابجٹ 100 سے بڑھا کر 200 ارب روپے کیا۔

حفیظ شیخ کا کہنا تھاکہ وزیراعظم کی اولین ترجیح قیمتوں میں اضافے کو روکنا ہے، درآمدی اشیا پر ٹیکسوں میں کمی کرنا، ہمارے لیے چیلنج ہے جبکہ اشیا کی قیمتیں نہ بڑھنے دینا بھی حکومت کیلئے چیلنج ہے۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ کمزور مڈل کلاس طبقے کی مدد کیلئے حکومت اشیا کی خرید پر سبسڈی دے رہی ہے، گندم کی قلت پر 40 لاکھ ٹن گندم باہر سے منگوائی، بڑھتی قیمتیں ہر پاکستانی کو متاثر کررہی ہیں لہذا ہماری کوشش ہے کہ قیمتوں میں اضافے کو روکا جائے۔