محکمہ تعلیم لاڑکانہ میں سیاسی مداخلت، سینکڑوں اساتذہ انتقام کی لپیٹ میں

88

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) پی پی چیئرمین بلاول زرداری کے حلقہ انتخاب میں اساتذہ کے ساتھ ناانصافی، محکمہ تعلیم لاڑکانہ میں سیاسی مداخلت کے باعث سیکڑوں اساتذہ انتقام کی لپیٹ میں آگئے، 58 سالہ ہیڈ ماسٹر اعجاز علی پٹھان کو لوہے کی چوری اور گھوسٹ قرار دے کر ان سمیت چار ہیڈ ماسٹروں کو جبری ٹرانسفر کرنے جبکہ 14 اساتذہ کو کراچی ریلیو کرنے کیخلاف پرائمری اسکول ٹیچرز ایسو سی ایشن کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر اساتذہ رہنماؤں ارشاد علی تونیو، اشفاق دھامراہ، حاکم علی میرانی و دیگر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ماہ سے احتجاج پر ہیں لیکن کسی کو احساس نہیں جبکہ صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے بھائی احتجاجی کیمپ پر احتجاج ختم کرانے پر وعدہ کیا کے مسائل حل کریں گے لیکن پھر بھی عمل نہ ہوسکا اور اساتذہ آج بھی احتجاج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ افسران کو مقرر کرکے انتقامی کارروائی کی جارہی ہے اور محکمہ تعلیم میں سیاسی مداخلت کی جارہی ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر تعلیم سمیت دیگر سے اپیل کی کہ محکمہ تعلیم لاڑکانہ میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ کرکے جبری ٹرانسفر کیے گئے اساتذہ کو دوبارہ ان ہی اسکولوں میں تعینات کرکے ریلیو کیے گئے 14 اساتذہ کو بحال کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔