بھارت چین مذاکرات ،کشیدگی کے خاتمے کی کوشش

264

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین اور بھارت کے درمیان لداخ کی پنگانگ جھیل کے متنازع علاقوں سے افواج واپس بلانے کے بعد فریقین نے دیگر علاقوں پر توجہ مرکوز کردی ہے۔ اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان ہفتے کے روز لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر کشیدگی کے خاتمے کے لیے کورکمانڈرز کی سطح پر بات چیت کا دسواں دور ہوا۔ یہ بات چیت چینی سرحد کے اندر مولڈو کے مقام پر ہو رہی ہیں۔ بھارت کی جانب سے اس بات چیت کی قیادت لیفٹیننٹ جنرل پی جی کے مینن نے کی، جب کہ میجر جنرل لیو لن چینی وفد کی قیادت کر رہے تھے۔ لداخ میں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع کی وجہ سے کئی ماہ تک حالات کشیدہ رہے اور اسی تناؤ کو کم کرنے کے لیے یہ بات چیت ہوئی۔ اس بات چیت میں مشرقی لداخ کے گورگا اور ڈیپسنگ علاقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جہاں گزشتہ کئی ماہ سے دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے کھڑی ہیں۔ بھارت کے دفاعی ماہرین کہتے رہے ہیں کہ ڈیپسنگ کے میدانی علاقے میں تقریباً 18 کلو میٹر اندر تک چینی فوج آگئی ہے۔ اس سے قبل نویں دور کی بات چیت میں فریقین نے پیگانگ جھیل کے شمالی اور جنوبی علاقوں سے اپنی فوجیں ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم ایل اے سی پر اس کے علاوہ بھی کئی ایسے مقامات ہیں، جہاں دونوں ممالک ایک دوسرے پر سرحدی معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ حکام کے مطابق پنگانگ جھیل کے جن علاقوں سے فوجیں پیچھے ہٹانے کا سمجھوتا طے پایا تھا، اس کی پاسداری کرتے ہوئے انخلا کردیا گیا ہے۔