گلستان جوہر بلاک 15 میں گندگی اور تعفن علاقہ مچھروں کی آماجگاہ

189

کراچی (اسٹاف رپورٹر)گلشن امین ٹاور جوہر چورنگی بلاک 15 پارک کے ساتھ سرکاری اہلکار مٹی کا ڈھیر پھنک کر فرار ہوگئے ہیں، شہر یوں کو آمدورفت میں شدید دشوری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، جبکہ فیصل کنٹونمنٹ پارک کے سامنے سڑک پر گٹر ابلنے اور سیوریج کاپانی سڑک اور گلیوں میں جمع ہو نے سے راہگیروں کو گزرنے میں شد ید مشکلات کا سامنا ہے بدبو اور تعفن کی وجہ سے علاقہ مکینوں کا سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ سیوریج کا پانی مچھروں کی آماجگاہ بن گیا ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا عملہ مسئلہ حل کرنے میں مکمل طور پرناکام ہے ۔ سیوریج کا پانی مسلسل بہنے کی وجہ سے سڑک مکمل طور پر ٹوٹ پھوٹ گئی ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کے حوالے سے واٹر بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر سمیت متعلقہ اداروں کو کئی بار درخواستیں بھی دی گئیں ہیںلیکن اب تک صورتحال جوںکی توں ہے۔ سیوریج کا پانی اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے شہری پارک میں جانے سے قاصر ہیں۔ علاقہ مکینوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی،ادارہ ترقیات کراچی اور فیصل کنٹونمنٹ بورڈ شہریوں سے ٹیکس تو وصول کررہے ہیں لیکن شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے بجائے ان کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلستان جوہر چورنگی گلشن امین فلیٹ کے سامنے فیصل کنٹونمنٹ کے پارک کے باہر مٹی کا پہاڑ بنا کر چھوڑدیا گیا ہے، اسی جگہ پر کچرا ڈالا جاتاہے اسے اٹھانے کے لیے کنٹونمنٹ کی گاڑی والے ایک پروجیکٹ سے 24 ہزار روپے ماہانہ وصول کرتے ہیں ،کے ایم سی، کے ڈی اے یا کنٹونمنٹ بورڈ کوئی بھی ذمہ داری نہیں لیتا ہے لیکن ٹیکس تینوں کسی نہ کسی نام پر وصول کر رہے ہیںدوسری جانب جوہر چورنگی سے حبیب یونیورسٹی جانے والی سڑک پر نالا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ نالے کی صورتحال ابترہوتی جارہی ہے، نالے کے اطراف ایک کلو میٹر طویل سڑک بری طرح کٹاؤکا شکار ہے۔یہی شاہراہ جناح انٹر نیشنل ائیر پورٹ کو بھی جاتی ہے یہ شاہراہ ہزاروں لوگوں کے استعمال میں ہے علاقہ مکینوں کے مطابق نالے کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے کئی ٹریفک حادثات رونما ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں کافی نقصان ہوا ہے۔ نالا اوپر سے کھلا ہوا ہے اور تعفن و غلاظت کے باعث بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے۔علاقہ مکینوں کا مزید کہنا تھا کہ نالے کی تعمیرات میں مزید تاخیر کسی بڑے حادثے کاسبب بن سکتی ہے جس سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔اس لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔علاقہ مکینوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، ایڈمنسٹریٹر کراچی ، سی ای او فیصل کینٹ و کراچی کینٹ ،ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے ، چیف انجینئر کے ڈی اے، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ، ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی اور میونسپل کمشنر سے فوری طور پر نالے کی مرمت کا مطالبہ کیا ہے۔