الیکشن کمیشن کا انتخابی عملہ غائب رہنے کا نوٹس‘ این اے75کا نتیجہ روک لیا‘ تحقیقات کاحکم

220

اسلام آباد ‘ لاہور(صباح نیوز+نمائندہ جسارت)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ 20پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں ردوبدل کا خدشہ ہے اس لیے این اے 75 ڈسکہ ، ضلع سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کا نتیجہ روک لیا۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ این اے75ڈسکہ ، ضلع سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کے نتائج تاخیر سے موصول ہوئے ہیں، پریزائیڈنگ افسران سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی مگر ناکامی ہوئی۔اعلامیے کے مطابق این اے 75کے آراو اور ڈی آر او کی اطلاع پر چیف الیکشن کمشنر نے آئی جی پولیس پنجاب اور ڈپٹی کمشنر کے ساتھ رابطے کی بہت بار کوشش کی تاکہ متعلقہ پریزائیڈنگ افسران کا پتا لگایا جاسکے مگر کوئی جواب نہیں ملا اور آخر کار رات3 بجے چیف سیکرٹری کے ساتھ رابطہ ممکن ہوا،جس کے بعد انہوں نے گمشدہ افسران اور پولنگ بیگز کو ٹریس کر کے نتائج کی فراہمی یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی مگر اس کے بعد انہوں نے خود کو عدم دستیاب کر لیا اور کافی تگ و دو کے بعد تقریباً 6 بجے پریزائیڈنگ افسران پولنگ بیگز کے ساتھ حاضر ہوئے۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران نے یہ اطلاع دی کہ 20پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں ردوبدل کا شبہ ہے لہٰذا مکمل انکوائری کے بغیر حلقے کے نتائج جاری کرنا ممکن نہیں ہے اور اس ضمن میں ڈی آر اورایک تفصیلی رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کررہا ہے ۔ الیکشن کمیشن نے ڈی آر اواور آر او کو حلقے کے غیر حتمی نتیجے کے اعلان سے روک دیا ہے۔الیکشن کمیشن نے معاملے کی مکمل انکوائری اور ذمے داران کے تعین کے لیے ڈٖی آر او اور آراو کو ہدایت جاری کر دی ہے جب کہ صوبائی الیکشن کمشنر اور جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اورریٹرننگ افسران کے دفتر پہنچنے کی ہدایت کی ہے تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جا سکے اور ریکارڈ کو مکمل طور پر محفوظ کر لیا جائے ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ معاملہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمزوری لگتا ہے۔چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندر سلطان راجا اس پورے معاملے پر انتظامیہ کے ساتھ رابطہ میں ہیں اور انہوں نے واضح ہدایت دی ہے کہ جو بھی اس معاملے میں ملوث ہے اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے جبکہ الیکشن کمیشن نے آئندہ منگل 23فروری کو اس معاملے پر ایک اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔ علاوہ ازیںمسلم لیگ(ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے ایک ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار صرف ووٹ نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کا عملہ بھی چوری ہوگیا،الیکشن کمیشن کے عملے کی چوری کی ایف آئی آر عمران خان اور عثمان بزدار پر کٹنی چاہیے ، دھند کو وجہ بنا کر این اے 75کے حتمی نتیجے میں دانستہ تاخیر قابل مذمت اور شرمناک ہے، تمام دن حکومتی فائرنگ اورغنڈہ گردی سے پولنگ عمل کو روکنے کی کوشش کی گئی، سارا دن پولنگ اسٹیشنز پر حکومتی بدمعاشی کے مناظر عوام نے دیکھے، سارا دن ناکامی کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ پولنگ اسٹیشنز کا عملہ لاپتا کردیا گیا، پولنگ ایجنٹس پولنگ بیگ سمیت لاپتا ہوگئے، الیکشن کمیشن کا اپنا پولنگ کا عملہ الیکشن کمیشن کی پہنچ سے دور ہے،مسلم لیگ (ن)کی جیت کو ہار میں تبدیل کرنے کے لیے پورے کے پورے الیکشن کمیشن پر ڈاکا ڈالا گیا ، الیکشن کمیشن بے بس، ریٹرننگ افسران یرغمال، کیا شفاف الیکشن ہے؟ واہ، عمران خان نے بری طرح ہارنے پر الیکشن کمیشن کا عملہ چوری کرایا ہے، اب یہ جیت اللہ کے بعد کوئی تبدیل نہیں کر سکتا، الیکشن کمیشن کا عملہ چوری کرانا اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلم لیگ (ن)جیت چکی ہے، اگر کسی قسم کی گھٹیا حرکت کی جائے گی تو نتائج کے ذمے دار عمران خان ہوں گے ۔