کورونا وائرس کب ختم ہوگا؟ ماہرین نے بتادیا

697

دنیا بھر میں کورونا وائرس  کی ویکسین آنے کے بعد سے لوگ کورونا سے جلدچھٹکاراملنے کی امید لگائے بیٹھے ہیں.لوگوں کا گمان ہے کہ بہت جلد معمولات زندگی دوبارہ بحال ہوجائیں گےاور زندگی نئی امنگوں  سے ہم آہنگ  ہوکر  اپنی منزلیں طے کرے   گی۔اس امید افزاء ماحول میں امریکہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جون بورسٹن کا بیان  لوگوں کو خبردار کرنے کے لیے کافی ہے  ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس اب دنیا میں ہمیشہ موجود رہے گا  اس وائرس کا مکمل خاتمہ ابھی ناممکن ہے  او ر لوگوں  کو اس کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کا  عادی بنانا پڑے گا۔کورونا ویکسین  کا حالیہ تجربہ کافی حد تک مؤثر ثابت ہورہا ہے اور یہ کورونا کے پھیلاؤ کی روک تھام کا بھی ذریعہ ہے سردی  میں بہتر قوت مدافعت ہونے کے سبب بھی وائرس میں کمی واقع ہوئی ہے مگر حتمی طور پر کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔ڈاکٹر جون بوسٹن کے بڑے چلڈرن ہسپتال کے سربراہ ہیں اور  طب کی دنیا میں  اپنا نمایاں مقام رکھتے ہیں اسی اثناء میں امریکہ کے ایک اور طبی ماہر ڈاکٹر پاؤل آوفت   نے بھی کرونا وائرس کے حوالے سے ملے جلے رجحان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ  یہ یقینی طور پر نہیں کہا جاسکتا کے ویکسین کی وجہ سے کورونا وائرس مکمل ختم ہوجائے گا  یہ خسرہ کی طرح کا مرض نہیں ہے  جس سے قوت مدافعت بڑھنے کے سبب بہتر زندگی گزاری جاسکتی ہے۔؎

ماہرین کا یہ انکشاف بھی حیران کن ہے جس میں کہا گیا ہے کہ  کورونا وائرس اب نزلے اور زکام کی طرح معمولی مرض بن جائے جائے گا جو مسلسل ماحول میں عام بیماریوں کی طرح گردش کرے گا۔اسی سبب آئندہ سالوں میں جو بھی  بچے اس وائرس کا شکار ہوکر اپنی قوت مدافعت کو بہتر بنالیں گے تو وہ باقی زندگی مزید مہلک امراض سے  خود محفوظ رکھ سکیں گے۔ ضرورت اس امر  کی ہےلوگ کورونا کی اس موجودہ صورتحال کے حساب سےخود کو ذہنی طور پر تیار رکھیں یہ وائرس فضاء میں موجود ہے کوئی بھی شخص کسی بھی وقت اس کا شکار ہوسکتا ہے لہذا  اس سے بہتر طور پر نمٹنا کا واحد حل یہ ہے کہ  حفاظتی طریقوں کو سختی سے اپنایا جائے اور اگر آپ اس کے باوجود بھی متاثر ہوجائیں تو  پھر اپنی قوت مدافعت کو بہتر بنانے کے ان تمام اصولوں پر عمل کریں جو طبی ماہرین کی تجویز کردہ ہیں۔