حکومت جعلی کھاد اور ادویات کی فروخت کا فوری نوٹس لے ،علی گورایہ

342

فیصل آباد(جسارت نیوز ) کسان بورڈ کے ضلعی صدر علی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ زرعی مارکیٹوں میںفروخت کیے جانے والے اجناس کے بیجوں سے لے کر کھاد اورزرعی ادویات فروخت کرنے والے تاجروں نے محض لالچ اور ناجائز منافع خوری کے چکر میں انتہائی غیر معیاری، دو نمبر اور فصلوں کے لیے مضر ترین اثرات رکھنے والے نقلی بیج، کھاد اور زرعی ادویات فروخت کرنا شروع کردی ہیں جبکہ محکمہ زراعت کے افسران ان کی پشت پناہی کرتے ہیں۔چک جھمرہ، چنیوٹ، کھڑیانوالہ،مانوالہ اورفیصل آبادکے گردو نواح کے دیہاتوںکے نزدیک بنائی گئی زرعی مداخل کی دکانوںپرناقص بیجوں اور ادویات بنانے والی کمپنیاں مشہور برانڈز کی نقل تیار کرکے نت نئے ناموں سے مارکیٹ میں پھیلا رہے ہیں، جبکہ محکمہ زراعت کے حکام اس کاروبار سے اپنا حصہ وصول کرکے چشم پوشی اختیار کرتے ہیں۔ اس صورتحال کی وجہ سے زراعت تبای کے دہانے پر پہنچ چکی ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس قسم کی صورتحال کا سامناپنجاب کے زیادہ تردیہاتی علاقوںمیںہے جہاںکے باشندوں کی گزر بسر کا زیادہ تر انحصار زرعی شعبے سے وابستہ ہے۔ لوگوں کے پیٹ پالنے کا ذریعہ کاشت کاری پر منحصر ہے اور زیادہ تر کاشت کار گندم اوردھان یعنی (چاول) کی کاشت کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب سے محکمہ زراعت میں کرپٹ عناصر کی اجارہ داری ہوئی ہے ہمارے ملک کو غذائی اجناس درآمد کرنا پڑ رہی ہیں ۔ گزشتہ چند برسوں سے پاکستان کی زرعی مارکیٹوں میں چائنا سے درآمد شدہ ہائبرڈ بیجوں کے آنے کے بعد زیادہ تر کاشت کاروں نے اضافی پیداوار اور منافع کے لالچ میںاس کا استعمال شروع کردیا ہے۔چین سے دھان سے لے کر، گندم اور سرسوں تک کے ہائی برڈبیج درآمد ہوتے ہیں، اسی وجہ سے زرعی اجناس کی کاشت کے ساتھ ساتھ ان کی نشوونما کی ضرورتوں کے پیشِ نظر درآمد شدہ شدہ کھاد اور زرعی ادویات کے استعمال میں بھی بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کاشت کاروں میں مذکورہ زرعی اشیا کی مانگ بڑھنے کے ساتھ جعل ساز اور نقلی اشیا بنانے کے ماہرین بھی سرگرم عمل ہوگئے ہیں جنہیں مبینۃ طور سے زرعی حکام کی آشیرواد حاصل ہے اس صورتحال کی وجہ سے کاشت کاروں کو زرعی پیداوار میں کمی کے ساتھ ساتھ ملک کی معیشت کو بھی بھاری نقصان کا سامناکرنا پڑ رہا ہے جعلی زرعی ادویات اور ناقص کھاد کی وجہ سے فصلوں کو مختلف النوع بیماریوں نے بھی گھیر لیا ہے۔ فصلوں کو بیماریوں سے بچانے کے لیے جو بھی زرعی ادویات یا اسپرے استعمال کرتے ہیں، اس سے فائدہ ہونے کے بجائے فصلیں دن بدن مزید تباہ ہو رہی ہیں۔ مختلف کمپنیاں ہائی برڈ بیج کہہ کرپہلے مہنگے داموں جعلی بیج فروخت کرتی ہیں پھر فصل کی بہتر نشوونما کے نام پر مختلف ناموں سے جعلی زرعی ادویات کے ذریعے کاشت کاروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہیں، اسکی وجہ سے ایک طرف تو زرعی پیداوار دن بدن کم جبکہ فصلوں پر ہونے والے مصارف بڑھتے جارہے ہیں، تو دوسری جانب قابلِ کاشت زمین کی زرخیزی بھی متاثر ہورہی ہے۔