امریکا آج بھی کشمیر کو متنازع علاقہ سمجھتا ہے، شاہ محمود قریشی

195

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کشمیر پر جوبائیڈن انتظامیہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہے اور امریکا آج بھی اس کو ایک تسلیم شدہ تنازع سمجھتا ہے جو حل طلب ہے۔

تفصیلات کے مطابق  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعہ کو اپنے بیان میں  کہناتھا کہ ایک ٹوئٹ سامنے آئی جس کا ہم نے نوٹس لیا اور فوری اپنا موقف پیش کیا جبکہ خوشی ہے جوبائیڈن انتظامیہ کے ترجمان نے اس کی وضاحت کر دی ہے  اور کشمیر پر ان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہے، وہ آج بھی کشمیر کو ایک تسلیم شدہ تنازع سمجھتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کورونا کے حوالے سے کہاکہ کورونا وبا چیلنج کے بعد دنیا کی معیشتیں متاثر ہوئی ہیں اور عالمی سطح پر ایک معاشی بحران دیکھنے میں آیا ہے جبکہ خلیجی ممالک کی معیشتیں بھی خاصی متاثر ہوئیں ہے۔

 وزیرخارجہ کا کہنا تھاکہ ملازمتوں میں کمی واقع ہوئی اور بہت سے لوگوں کو واپس آنا پڑا، دنیا بھر میں ایئرلائن بزنس بحران کا شکار ہوا ، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس لاک ڈاون پابندیوں کی وجہ سے متاثر ہوئے جبکہ کنسٹرکشن انڈسٹری بری طرح متاثر ہوئی۔

 شاہ محمود نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل یواے ای گیا، وہاں کے وزیرخارجہ سے تفصیلی نشست ہوئی، واضح کر دوں کہ یوایای کے تحفظات پاکستان سے متعلق مخصوص نہیں ہیں، ہم ان کے تحفظات کو دور کررہے ہیں، ہماری گفتگو جاری ہے انشااللہ بہتری کے امکانات ہیں۔

 دوسری جانب  وزیرخارجہ نے فوجی مشقوں سے متعلق بھی اظہار خیال کیا جبکہ ان کا کہنا تھاکہ مشق امن21 بہت بڑی کامیابی ہے اور اس مشق امن 21میں 40 ممالک کی بحریہ حصہ لے رہی ہیں اور عنقریب نیول چیف کی دعوت پر کراچی جا رہا ہوں۔