اعلی تعلیم کو محدود اور جامعات کی خود مختاری ختم کرنے کی کوشش ناکام بنائینگے ، حافظ نعیم

330

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن سے ادارہ نورحق میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے اعلیٰ تعلیم کے وفد نے ملاقات کی ،ملاقات میں 4سالہ ڈگری پروگرام اور اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی تعلیم دشمن پالیسیوں، یونیورسٹی گرانٹس میں کمی کے حوالے سے امیرجماعت کواپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ جامعات وکالجز کے اساتذہ پر مشتمل وفد کی قیادت ڈاکٹر ایس ایم طہٰ کررہے تھے۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے وفد کا خیر مقدم کیا اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی ہمیشہ سے مظلوموں اور محروموں کے ساتھ ہے اور آئندہ بھی مسائل کے حل کے لیے ہر طبقہ فکر سمیت آپ کی جدوجہد میں بھی شانہ بشانہ ہوں گے اور اس کے لیے جماعت اسلامی جلد اس حوالے سے بھرپور ومزاحمتی و آگہی مہم کا آغاز کرے گی۔حافظ نعیم الرحمن نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جامعات کی خود مختاری کا ہرممکن تحفظ کیا جائے گا ، اعلیٰ تعلیم کو غریب اور متوسط طبقے کی پہنچ سے دور کرنے اس کو محدود کرنے کی حکومتی سازشوں کو بے نقاب کریں گے۔ حکومت ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہوکر اعلیٰ تعلیم کا حق غریب و متوسط طبقے سے چھیننا چاہتی ہے۔ حکومتی پالیسیوں اور 4سالہ ڈگری پروگرام کے باعث تعلیم صرف اشرافیہ تک محدود کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ماضی میں ایسے ہی اقدامات کے باعث اسکولوں اور کالجز کو تباہ کیا گیا اور اب اعلیٰ تعلیمی اداروں و جامعات کو تباہ کرنے اور ان کی خود مختاری سلب کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک جانب حکومت صوبائی خود مختاری میں مداخلت کررہی ہے تو دوسری جانب سندھ حکومت کا سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل بھی جامعات کی خود مختاری میں سنگین مداخلت ہے اور جامعات کی آزادی سلب کرنے کا مقصد معاشرے سے مکالمے اور پالیسیوں پر آزاد تحقیق و تنقید کا خاتمہ ہے جس سے معاشرے بدترین زوال کا شکار ہوجاتے ہیں۔