بھارتی کسانوں کا سول نافرمانی کا اعلان، ٹرینیں بند کرنے کا پلان

651

نئی دہلی: بھارتی کسانوں کا احتجاج 80 ویں روز بھی متنازعی زرعی قوانین کے خلاف احتجاج جاری ہے، کسانوں نے سول نافرمانی کا اعلان کرتے ہوئے 18فروری کو پورے بھارت میں ٹرینیں بند کرنے کا پلان تیار کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کسانوں کی متنازع قوانین کے خلاف تحریک مودی سرکار کے لیے درد سر بن رہی ہے،  پورے بھارت میں کسانوں نے 88مقامات پر مودی کے خلاف دھرنے دیے ہوئے ہیں، جس میں بچے سمیت خواتین بھی شامل ہیں۔

کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ کل سے راجستھان میں ٹال ٹیکس نہیں دیا جائے گا، مودی کے فاشزم کا مقابلہ کریں گے،مودی کی تحریک کو تقسیم کرنے کی ہر کوشش ناکام بنا دی، مودی سرکار کالے قوانین کو واپس لے پھر سرکار سے مذکرات ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی کسانوں کے احتجاج کو روکنے کے لیے مودی سرکار نے جنگی طرز کے اقدامات کیے ہوئے ہیں ،  جہاں فی الوقت 50 ہزار سے بھی زیادہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گيا ہے جبکہ متعدد میٹرو اسٹیشنز کو بند کردیا گيا ہے اور دہلی سے متصل تمام سرحدی علاقوں کو سیل کر دیا گيا ہے۔

میں داخل ہو گیا، دہلی کے سنگھو بارڈر سمیت 88 مقامات پر دھرنے جاری ہیں، مودی کے مظاہرین کے خلاف تحقیر آمیز بیان پر کسان رہنماوں نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیا۔