کرپشن کی نشاندہی پر اسسٹنٹ کمشنر حیدرآباد آپے سے باہر ،جسارت کے نمائندے پر تشدد ،گرفتار کرلیا

825
حیدرآباد: لطیف آباد نمبر4میںضلعی انتظامیہ کیجانب سے تجاوزات کو مسمار کیاجارہاہے، پولیس اہلکار صحافی شاہد شیخ اور خالد کو گرفتار کرکے لے رہے ہیں

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد اشتیاق منگی کرپشن کے سوال پر برہم ، روزنامہ جسارت حیدر آباد کے نمائندے محمد خالد شیخ پر تشدد، گرفتار کرلیا۔ عدالت عظمیٰ کے احکامات کی آڑ میں انسداد تجاوزات کے انچارج شکیل قریشی اوراے سی لطیف آباد نےمال بنانا شروع کردیاہے ،شکیل قریشی ایم کیو ایم لندن گروپ کے لوگوں کی تجاوزات کو بھی تحفظ فراہم کررہاہے ،عام آدمی جس کا مکان سڑک سے 20 سے30 فٹ فاصلے پرہے اور کسی بھی طرح ٹریفک میں خلل کا باعث نہیں ان کے مکانات کو بھی بغیر اطلاع اور نوٹس کے مسمار کیاجارہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق لطیف آباد میں ہونے والی انسداد تجاوزات مہم انسداد تجاوزات سیل کے انچارج شکیل قریشی اوراے سی لطیف آباد اشتیاق منگی کی کمائی کا ذریعہ بنی ہوئی ہے شکیل قریشی جو کہ بھتا خوری اور تجاوزات قائم کرنے کا ماہر ہے اس کا تعلق بھی ایم کیو ایم لندن سے ہے وہ ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے افراد اورماہانہ دینے والوںکو ریلیف بھی فراہم کررہا ہے جس کی تازہ مثال محمد ی مسجد کی دکانیں ہیں جنہیں مسمار کردیا ہے جبکہ اس کے سامنے ہی بلدیہ اور ایم کیو ایم کے ایما پر 3،3 لاکھ روپے لے کر لگائے جانے والے کیبن بدستور قائم ہیں جبکہ اسی لائن میں کار واش، میڈیکل اسٹور، مٹھائی کی دکانیں اور دیگر مکان جو تجاوزات کی زد میں آتے ہیں وہ مبینہ طور پر لین دین کرکے چھوڑ دیے گئے جس پر علاقہ مکینوں نے میڈیا سے رابطہ کیا میڈیا کے نمائندوں نے جب شکیل قریشی سے بات کرنا چاہی تو اس نے انکار کردیا جبکہ اسٹنٹ کمشنر اشتیاق منگی آپے سے باہر ہوگیا اور اس نے روز نامہ جسارت کے رپورٹر خالد شیخ پر حملہ کردیا انہیں زدو کوب کیا اورپولیس کو گرفتاری کا حکم دیا جس کے بعد پولیس نے صحافی خالد شیخ ،سینئر صحافی شاہد شیخ کو موبائل میں بٹھادیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی صحافیوں کی بڑی تعداد پہنچ گئی اور ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا جس پر ڈی سی نے اے سی کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ۔ واضح رہے کہ اشتیاق منگی جب سے اے سی لطیف آباد مقرر ہوئے ہیں کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے انہوںنے کورونا کی آڑ میں بڑے پیمانے پرمال بنایا اورکچھ ہوٹلوں کو پیسے لے کر ریلیف دینے اورکچھ کوپیسے نہ دینے پر سیل جیسی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے اور بھتا خوری کے حوالے سے ہر کاروباری شخص اس کو جانتا ہے جبکہ شکیل قریشی لطیف آباد نمبر8کی مارکیٹ سمیت دیگر مارکیٹوں دکانوں، شادی ہالز سے بھتا وصولی کا بے تاج بادشاہ ہے جس کے خلاف خبریں اخبارات کی زینت بنتی رہی ہیں ان دونوں کرپٹ افسران سے عملہ بھی پریشان ہے جو کورونا کے بعد اب انسداد تجاوزات پر پیدا گیری کررہے ہیں ۔ شہریوں نے مطالبہ کیا کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات کے تحت ہونے والے انسداد تجاوزات آپریشن کا دائرہ کار واضح کیاجائے ، شہر کے مفاد میں چلائی جانے والی مہم کو کرپٹ افسران کی کرپشن کی بھینٹ نہ چڑھایاجائے۔دوسری جانب حیدرآباد کی صحافی برادری نے کرپٹ اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد اشتیاق منگی سے کرپشن اور اقربا پروری کے سوال پر سینئر صحافی محمد شاہد شیخ، روزنامہ جسارت حیدرآباد کے نمائندے محمد خالد شیخ کو زد وکوب کرنے اور پولیس کے ذریعے تشدد کرانے کے خلاف سخت رد عمل دیتے ہوئے کہاکہ اگر فوری طور پر اشتیاق منگی اور انسداد تجاوزات سیل کے انچارج شکیل قریشی کو برطرف کرکے ان کی کرپشن کی تحقیقات نہ کی گئی تو صحافی برادری سراپا احتجاج ہوگی جبکہ سابق رکن سندھ اسمبلی عبدالقیوم شیخ نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کرپٹ حکومت میں کرپٹ افسران کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے اور کسی شریف شہری کی عزت محفوظ نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد اشتیاق منگی انسدادی تجاوزات کے نام پر بھتا خوری کے سوال پر سیخ پا ہوگیااس نے نمائندہ جسارت حیدرآباد خالد شیخ پر حملہ کردیااور ان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔