سعودی ہوائی اڈے پر حوثیوں کا حملہ، طیاروں کو نقصان

548
ابہا: حملے میں استعمال ہونے والے ڈرون کا ملبہ ہوائی اڈے کے احاطے میں پڑا ہے‘ نشانہ بننے والے مسافر طیارے میں شگاف پڑ گیا ہے

ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب کے جنوب مغربی شہر ابہا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایران کے حمایت یافتہ یمنی حوثیوں کے حملے میں طیاروں کو نقصان پہنچا اور پروازیں معطل ہوگئیں۔ عرب اتحاد نے بدھ کے روز حوثیوں کے اس حملے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ مسافر طیارے کو لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔عرب اتحاد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابہا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے کی کوشش اور مسافروں کی جان ومال کو خطرے میں ڈالنا ایک جنگی جرم ہے۔ اس نے مزید کہا ہے کہ ہم شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کررہے ہیں۔ اس سے قبل عرب اتحاد نے ایک اور بیان میں بتایا تھا کہ اس نے یمن سے سعودی عرب کی جانب چھوڑے گئے حوثیوں کے 2 مسلح ڈرونز کو تباہ کردیا ہے۔اتحاد کا کہنا ہے کہ حوثیوں نے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیاں جاری رکھی ہوئی ہیں اور وہ سعودی عرب میں شہری اہداف کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے اس ہفتے میں سعودی عرب کی جانب ایک بار پھر ڈرون اور بیلسٹک میزائلوں سے حملے تیزکردیے ہیں۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پیر کے روز قاہرہ میں عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس میں اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کی حمایت یافتہ ملیشیائیں عرب ممالک کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرے کا موجب بنی ہوئی ہیں۔ اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق حوثی باغیوں کے پاس موجود میزائلوں کے تانے بانے ایران سے ملتے ہیں، لیکن تہران حکومت ایسے الزامات کو سختی سے مسترد کرتی آئی ہے۔فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ ریڈار 24 کے مطابق، جس وقت حوثی باغیوں نے ابہا انٹرنیشنل ائرپورٹ کو نشانہ بنایا، اس وقت وہاں سعودی ائرلائنز کے کم از کم 2 ائربس مسافر طیارے موجود تھے۔ عرب اتحاد نے اس حملے کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس کا ذمے دار حوثی باغیوں کو ٹھہراتے ہیں۔