سرکاری ملازمین کا احتجاج: مظاہرین کی جانب سے سرینگر ہائی وے مکمل بند۔

436

اسلام آباد: وفاق کے زیر انتظام چلنے والے اداروں کےسرکاری ملازمین اور پولیس میں آج صبح سے مسلسل جھڑپیں جاری ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیاہے جس کے جواب میں پولیس نے بھی وقفے وقفے سے آنسو گیس کے شیل فائر کیے ہیں۔پولیس کی شیلنگ سے کئی افراد بے ہوش ہو گئے جب کہ چالیس سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق  وفاقی دار الحکومت کے داخلی راستوں پر بد ترین ٹریفک جام کا منظر  ہے، جب کہ مظاہرین کی جانب سےسری نگر ہائی وے مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔جبکہ انتظامیہ کی جانب سے ڈی چوک کو کنٹینر لگا کر سیل کردیا گیا ہے۔

مظاہرین نے وزیراطلاعات شبلی فراز کی گاڑی بھی روکی جس پر انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ماضی میں کوئی اچھا کام نہیں کیا جس کی وجہ سے آج مشکلات ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کی وجہ سے کافی دور پیدل چل کر آنا پڑا ، سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی بنائی ہے، امید ہے سرکاری ملازمین کا احتجاج آج ختم ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ سرکاری ملازمین تنخواہوں میں اضافے کے لیے  وفاقی دار الحکومت میں آج صبح سے سراپا احتجاج  ہیں۔

اس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملازمین سے مذاکرات گزشتہ رات کامیاب ہوگئے تھے۔ ملازمین کی نتخواہوں میں 40 فیصد اضافہ کیا گیا ہے,جبکہ ملازمین چاہتے ہیں بیسک تنخواہوں میں 40 فیصد اضافہ کیا جائے۔

یہ بھی بڑھیں:سرکاری ملازمین کا شاہراہ دستور پر احتجاج، مظاہرین اور سکیورٹی اہلکار آمنے سامنے