تنخواہوں میں 40 فیصد 30 احتساب عدالتوں کی منظوری

274
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اہم اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کی اصولی منظوری دے دی گئی ،گریڈ ایک تا 16 تک کے 3 لاکھ 70 ہزار ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ۔ صوبائی حکومتوں کو تنخواہوں کے معاملات خود دیکھناہوں گے،30احتساب عدالتوں کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔ منگل کو کابینہ اجلاس میں تنخواہوں کے معاملے پر وزیردفاع پرویز خٹک نے بریفنگ دی۔ اجلاس میں مختلف اداروں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز اور سربراہان کی خالی اسامیوں کی رپورٹ بھی پیش کی گئی ۔ سرکاری محکموں میں خالی پوسٹوں کی رپورٹ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے پیش کی۔وزیراعظم نے سرکاری محکموں کے سربراہان کی اسامیاں خالی ہونے کا سخت نوٹس لیا ۔ وزیر اعظم نے کابینہ اجلاس میں متعلقہ سیکرٹری کی سرزنش کرتے ہوے کہا کہ ایسا ہوا کیوں۔ انہوں نے سختی سے حکم دیا کہ ایک ہفتے میں رپورٹ دیں کہ سربراہان کی اسامیاں کیوں خالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذمے دار کا تعین کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ خالی ہونے سے بھی پہلے تقرریوں کی 6 ماہ سے پلاننگ کر لی جاتی ہے۔اسلام آباد میں میٹرو بس سروس منصوبے کے بارے میں بریفنگ اسد عمر کے اجلاس میں حاضر نہ ہونے کے باعث آئندہ اجلاس تک ملتوی کی گئی۔کابینہ نے مطہر نیاز رانا کو چیف سیکرٹری بلوچستان تعینات کرنے کی منظوری بھی دے دی۔کابینہ اجلاس میں آزاد کشمیر۔ فاٹا اور دیگر علاقوں سے سگریٹ اسمگلنگ کی رپورٹ پیش کی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہر سال قومی خزانے کو 140 ارب روپے اسمگلنگ کے باعث نقصان پہنچ رہا ہے۔ کابینہ نے مسرور خان کو چیئرمین اوگرا تعینات کرنے کی منظوری بھی دی ہے ۔اجلاس میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا اسمگل شدہ سگریٹ 20 روپے کا اور ٹیکس دینے والی کمپنیاں 90 روپے میں دیتی ہیں۔ وزیراعظم نے ایف بی آر اور متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا لگتا ہے اس معاملے میں بھی ایف بی آر کی ملی بھگت ہے، کیا ایران سے تیل کی اسمگلنگ میں ایف بی آر نہیں ملی ہوتی تھی ، وزیراعظم نے کہا کسٹم حکام، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر حکومت سے بھی ٹریکنگ سسٹم پر بات کی جائے۔بعدازاں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے60 اداروں میں سربراہان کاتقررنہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی،کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے لیے 3 رکنی وزارتی کمیٹی قائم کردی، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر پابندی عاید کردی گئی۔انہوں نے کہا کہ ملکی سیاسی صورتحال ، سینیٹ انتخابات سے متعلق آئینی ترمیم کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال پر بھی غور کیا گیا اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں عدالت عظمیٰ کا فیصلہ حتمی ہوگا۔شبلی فراز نے بتایا کہ اسلام آباد کی تحلیل کردہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں متحرک کردی گئی ہیں وہ مصنوعی ذخیرہ اندوزی اور مہنگائی کے حوالے سے ذمے دار ہوں گی۔سندھ حکومت 6 سال پرانی گندم عوام کو کھلا رہی ہے جو مضر صحت ہے ۔شوگر مافیاز کے حوالے سے اب مزید کارروائی نظر آئے گی کیونکہ حکومت حکم امتناع کے خلاف کامیابی حاصل کرچکی ہے ۔چینی بنانے والے تمام کارخانوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں گے ۔وزیراعظم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ غیر اعلانیہ لوشیڈنگ ناقابل قبول ہے۔ 30احتساب عدالتوں کے قیام کی بھی منظوری دیدی گئی ہے اس سے احتساب کے عمل میں مزید تیزی آئے گی۔
تنخواہوں میں اضافہ