ٹی ٹوئنٹی میں جیت کا تسلسل برقرار رکھیں گے،مصباح الحق

327

لاہور(سید وزیرعلی قادری )قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں جیت سے ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں جیت کے تسلسل کو برقرار رکھیں گے۔ ہیڈ کوچ مصباح الحق نے میڈیا سے آن لائن گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ جنوبی افریقا نے عرصہ دراز کے بعد پاکستان کا دورہ کیا، ہوم سیریز ہمارے لیے بڑی اہمیت کی حامل تھی، ایک تو اپنی کنڈیشنز میں کھیل کر ٹیم اچھا پرفارم کرتی ہے اور اس پر کوئی دبائو نہیں ہوتا، دوسرا کھلاڑیوں کو بھی ڈویلپ کرنے کا موقع ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی نے نیوزی لینڈ کی سیریز کے بعد جو کہا اس کا دبا ئونہیں تھا بلکہ میرا فوکس صرف کھیل پر ہوتا ہے، دبا ئوصرف اس بات کا تھا کہ اچھا پرفارم کر کے جیتنا ہے، جنوبی افریقا کے خلاف کامیابی کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے، لوئر آرڈر نے اچھا پرفارم کیا، بیٹسمین اور بولرز تو اچھا کھیلتے ہوئے آرہے تھے لیکن ہمیں کامیابی نہیں مل رہی تھی، اس سیریز میں فیلڈنگ میں بہتری آئی، ہم نے چانس مس نہیں کیے اور میں سمجھتا ہوں کہ اس سیریز میں فرق فیلڈنگ کا تھا جس کی وجہ سے کامیابی ہمیں ملی۔ مصباح الحق نے مزید کہا کہ جیت سے ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے، ٹی ٹوئنٹی سیریز میں جیت کے تسلسل کو برقرار رکھیں گے، ہماری ٹیم میں اتنا تجربہ نہیں ہے جتنا پہلے تھا لیکن کھلاڑیوں میں بہت پوٹینشل ہے، وہ موقع سے فائدہ اٹھائیں گے، ٹیم کو مکمل طور پر ناتجربہ کار بھی قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ اس میں متعدد کھلاڑی ایسے ہیں جو مسلسل ٹیم کھیلتے ہو ئے بھی آرہے ہیں۔ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ محمد رضوان اور فہیم اشرف کو ساتھ لے کر اسی لیے چل رہے تھے کہ ان میں بہت ٹیلنٹ ہے جو کہ انہوں نے ثابت کیا ہے، ہمیں اندازہ تھا کہ یہ ہمارے لیے مفید ثابت ہوں گے اور وہ ہوئے ہیں، دونوں اس وقت ہماری ٹیم کے پلرز ہیں، دونوں تسلسل کے ساتھ پرفارم کر رہے ہیں، ہمیں ساتویں نمبر پر بولنگ آل رانڈر کی ضرورت تھی، فہیم اشرف نے ہماری ضرورت پوری کی ہے، محمد رضوان بہت محنتی ہے اسے موقع دیا جس کا اس نے فائدہ اٹھایا۔مصباح الحق نے اوپنرز کے بارے کہا کہ اوپنرز آئوٹ آف فارم ہیں، انہیں اعتماد دینے کی ضرورت ہے، ان کی خامیوں پر کام کریں گے، نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں بھی موجود ہوں گا، ایک ڈیڑھ ماہ ان پر کام کیا جائے گا، ہم اپنے اوپنرز کو ضائع نہیں کر سکتے اور نہ ہمیں ایک دو سیریز کے بعد انہیں تبدیل کرنا چاہیے۔