وکلا کی جانب سے حملے کے 3 دن بعد عدالتیں کھل گئیں

590

وکلا کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ پر کیے گئے حملے کے تین دن بعد وفاقی دارالحکومت میں عدالتیں کھل گئیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت کے باہر رینجرز اور پولیس بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ جب کہ عدالتوں کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند ہے۔ ہائی کورٹ میں صرف متعلقہ افراد کو مکمل چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے آج مکمل ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔ بار نے آج عدالتوں کے بائیکورٹ کا اعلان کردیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار کا کہنا ہے کہ جو وکیل عدالت میں پیش ہوا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔