مدارس امن کا گہوارہ ہیں، دہشت گردی کی تہمت لگانے والے شرم کریں، سراج الحق

664
سوات: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق جامعہ حقانیہ سنگوٹہ مینگورہ میں تقریب ختم بخاری سے خطاب کررہے ہیں

سوات (نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مدارس امن و اخوت کا گہوارہ ہیں ان پر دہشت گردی کی تہمت لگانے والے شرم کریں۔ ملک کو مدارس کے طلبہ سے نہیں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں سے خطرہ ہے۔ جمہوریت کے نام پر قوم پر مسلط جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ کاروں نے اسٹیٹس کو کو مضبوط اور قوم کے ساتھ مذاق کیا۔ معاشی بدحالی اور طبقاتی نظام تعلیم اسی نظام کے تحفے ہیں ۔ حکمران طبقے نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی ڈکٹیشن قبول کی اور قرضوں کا پہاڑ قوم کے سر پر لاد دیا ۔ اشرافیہ نے قوم کو نسلوں اور لسانی بنیاد پر تقسیم کیا ۔ قوم نے 73 سال میں ہر تجربہ کر لیا ۔ ڈکٹیٹر شپ اور جمہوری حکومتوں کے ادوار میں ملکی وسائل کو لوٹا اور اداروں کو تباہ کیا گیا۔ موجودہ حکومت ماضی کی حکومتوں کا تسلسل ہے ۔غریب بھوکا سوتاہے ۔ ملک میں مافیاز ترقی جبکہ عوام کی حالت مسلسل تنزلی کا شکار ہے۔مہنگائی ، بے روزگاری اور کرپشن کا طوفان تھمنے میں نہیں آ رہا۔ عدالتوں میں انصاف نہیں ملتا ۔ ملک میں قانون کی بالادستی کا تصور دیوانے کا خواب بن گیا۔ پاکستان کا معاشی اور نظریاتی تشخص برباد ہو رہا ہے۔ مساجد و مدارس کے تقدس پر حملے ہورہے ہیں۔ مدارس کے طلبہ ، علما ، نوجوان سیاسی ، اخلاقی اور مالی کرپشن کے خلاف جہاد کریں ۔ مسجد و منبر کو اس جہاد میں مورچے کی طرح استعمال کریں ۔ ملک کے مسائل کا حل اسلامی انقلاب ہے ۔ جماعت اسلامی ملک کی نظریاتی اساس کے تحفظ کے لیے میدان عمل میں ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ حقانیہ سنگوٹہ مینگورہ سوات میں ختم بخاری شریف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر ضلع سوات حامدالحق بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر ایک تماشا جاری ہے۔ نہ تو نام نہاد بڑی سیاسی جماعتوں میں الیکشن اور جمہوریت کا کوئی تصور ہے اور نہ ہی یہ پارٹیاں اقتدار میں آکر جمہوری روایات کو اپناتی ہیں۔ پی ٹی آئی نے حکومتی معاملات کو آرڈیننس کے ذریعے چلانے میں ریکارڈ قائم کر دیا۔ وزیراعظم اسمبلی میں جانا گوارا نہیں کرتے۔ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی کے اراکین ایک دوسرے کے خلاف کھلم کھلا گالم گلوچ کرتے ہیں۔ دوسری طرف قوم پریشان ہے۔ ہزاروں لوگ فٹ پاتھ پر راتیں گزارتے ہیں اور ملکی وسائل پر قابض اشرافیہ عیاشیاں کر رہی ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک میں تعلیمی انقلاب کے بجائے اخلاقیات کا جنازہ نکالا اور طوفان بدتمیزی برپا کیا۔ اسٹیٹس کو کے نظام کا مقابلہ قرآن و سنت کی تعلیم عام کر کے کیا جاسکتاہے۔ مدارس کے طلبہ اس کے لیے اپنے آپ کو تیار کریں۔ مدرسہ ومسجد ملک کی بقا کی ضمانت ہیں۔ عالمی استعماری طاقتیں فقر اور عاجزی کی چادر اوڑھے ہوئے لوگوں سے خوفزدہ ہے۔ مدارس امن و اخوت کا گہوارہ ہیں ان پر دہشت گردی کی تہمت لگانے والے شرم کریں۔ ملک کو مدارس کے طلبہ سے نہیں جاگیرداروں اور سرمایہ داروں سے خطرہ ہے۔