فوج پر الزامات لگانے والے ثبوت بھی پیش کریں، آئی ایس پی آر

470

اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) پاک فوج نے ایک بار پھر اس بات کی وضاحت کی ہے کہ افواج پاکستان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے‘ فوج کو سیاست میں مت گھسیٹیں‘ کسی سے بیک ڈور رابطے ہیں نہ کر رہے ہیں‘ بغیر تحقیق الزام لگانا ٹھیک نہیں ہے‘ کسی کے پاس ثبوت ہیں تو منظر عام پر لائے۔ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ فوج سے متعلق ایسی چہ مگوئیوں پر یقین نہیں کر نا چاہیے اور اب ایسی قیاس آرائیوں کے سلسلہ بند ہونا چاہیے ‘ سیاست کو سیاستدانوں کے لیے چھوڑ دیں ‘ فوج پر غلط الزامات اور غلط قسم کی چہ مگوئیاں اور قیاس آرائیاں کسی کو زیب نہیں دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کوروناسے نمٹنے کے لیے بہترین اقدامات کیے جبکہ چین کی جانب سے افواج پاکستان کو کورونا ویکسین کا عطیہ دیا گیا‘ ہم کورونا ویکسین کے عطیے پر چینی قیادت کے مشکور ہیں‘ہمارے اصل ہیروز فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز ہیں‘ پہلے مرحلے میں چین سے عطیہ ویکسین ہیلتھ ورکرز کو لگائی جائے گی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ علی سدپارہ قومی ہیرو اور اثاثہ ہیں اور ہماری دعا ہے‘ وہ خیریت سے ہوں۔ علی سد پارہ اور ان کی ٹیم کی تلاش کے لیے فضائی آپریشن جاری ہے جبکہ گزشتہ روز بھی موسم کی خرابی کے باوجود سرچ آپریشن کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو عدم استحکام کا شکارکرنے کے لیے بھارت کی سازشوںپر بہت زیادہ ثبوت ہمارے پاس آچکے ہیں جن تنظیموں کو وہ استعمال کررہا تھا وہ نا صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لییایک خطرہ بن چکی ہیں‘ عالمی برادری نیہمارے نقطہ نظر کو تسلیم کیا ہے اور اسے نہایت سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا جو کچھ کر رہا ہے ‘ میرے خیال میں اس وجہ سے بھارتی میڈیا اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے حوالے سے بالکل جھوٹی خبر بھارتی میڈیا کی جانب سے چلائی گئی‘ ایران نے اس خبر کی خود بھی تردید کی ہے۔